پشاور(آن لائن)خیبرپختوںخوا میں بچوں سے زیادتی میں ملوث افراد کے لیے سخت قوانین کا مسودہ تیار کر لیا گیا، تمام عمرجیل میں گزاریں گے، 14سال قید سمیت 50 لاکھ روپے جرمانے کی تجاویز بھی شامل ہیں، شہریوں نے مزید سخت سزائیں شامل کرنے کا مطالبہ کر دیا۔خیبرپختونخوا میں بچوں سے زیادتی اور تشدد کی روک تھام سے متعلق سخت حکمت عملی تیار کرلی گئی، بچوں سے زیادتی میں
ملوث افراد طبی موت تک جیل میں رہیں گے، مجرموں کو چودہ سال قید اور پچاس لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی دی جاسکے گی۔صوبائی اسمبلی کی ذیلی پارلیمانی کمیٹی نے چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر ایکٹ 2010 میں ترامیم کے حوالے سے تجاویز کو حتمی شکل دے دی، کمیٹی کی چیئرپرسن نگہت اورکزئی کا کہنا ہے کہ ملک میں بچوں سے زیادتی کے واقعات میں آئے روز اضافہ تشویشناک ہے، تجاویز کو قانونی شکل دینے کے لیے ہرممکن کوشش کی جائے گی۔کمیٹی کی تجاویز میں کہا گیا ہے کہ بچوں کے ساتھ کسی بھی قسم کی زیادتی یا ہراسانی کے مرتکب افراد کے نام جنسی ہراسانی کے لیے مختص رجسٹر میں درج کیے جائیں گے۔شہریوں نے بھی بچوں سے زیادتی میں ملوث افراد کو مزید سخت سزائیں دینے کا مطالبہ کیا۔ کمیٹی کی سفارشات کو صوبائی کابینہ اوراسمبلی سے منظور کرایا جائے گا۔