کراچی(این این آئی)دوہری شہریت کے بعد دوہری ملازمت کابھی انکشاف ہواہے،ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا ڈائریکٹر فنانس ضیاء الدین صابر بیک وقت کے ایم سی میں بھی تعینات ہے، سندھ ہائیکورٹ نے ڈیپوٹیشن پر تعینات افسران اور ملازمین کی تفصیلات طلب کرلیں۔
سندھ میں ناقص طرز حکمرانی کے اثرات دوہری شہریت کے بعد دوہری ملازمت کا انکشاف ہوا،ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا ڈائریکٹر فنانس ضیاالدین صابر بیک وقت کے ایم سی میں بھی تعینات ہیں سندھ ہائیکورٹ میں درخواست گزار نے انکشاف کیا ہے کہ ضیاالدین صابر ڈسٹرکٹ آفیسر کے عہدے پر کے ایم سی میں بھی ملازمت کررہے ہیں عدالت نے ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں ڈیپوٹیشن پر تعینات ملازمین کا ریکارڈ مانگ لیا عدالت نے سندھ حکومت کو تفصیلات پیش کرنے کا حکم دے دیا۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ سپریم کورٹ نے ڈیپوٹیشن پر تعینات ملازمین کو اصل محکموں میں بھیجنے کا حکم دیا تھاکے ایم سی کے محمد سہیل سمیت 37 افسران اور ملازمین ایم ڈی اے میں ڈیپوٹیشن پر تعینات ہیں،سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود سندھ حکومت ملی بھگت سے ملازمین کو اصل محکموں میں واپس نہیں بھیجاجارہا۔ضیاالدین صابر دونوں اداروں سے تنخواہیں اور مراعات وصول کررہے ہیں،ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں ڈیپوٹیشن پر تعینات ملازمین اور افسران کو اصل اداروں میں بھیجا جائے۔سماعت کے دوران جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ جب سپریم کورٹ نے واضح دے دیا تو کے ایم سی کے ملازمین ایم ڈی اے میں کیا کررہے ہیں؟ وضاحت کی جائے۔