لاہور(این این آئی) احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور دیگر سات ملزمان کو پیپکو میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں چار سال بعد بری کر دیا۔احتساب عدالت کے جج امجد نذیر چوہدری نے درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا یا۔ سابق وزیراعظم کی جانب سے نیب کے قوانین میں ترمیم کے بعد بریت کی درخواست دائر کی گئی تھی۔نیب نے نے گیپکو میں غیر قانونی بھرتیوں کے
کرپشن ریفرنس میں راجہ پرویزاشرف سمیت 8 ملزمان کو نامزد کر رکھا تھا۔نیب کا الزام تھا کہ سابق وزیراعظم نے 437ایسے افراد کو نوکریاں فراہم کیں جنہوں نے درخواستیں ہی نہیں دی تھیں، میرٹ کی دھجیاں بکھیر کر نا اہل افرادکو سیاسی طور پر نوازا گیا۔نیب پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا تھا کہ بھرتیوں میں تحریری امتحان اور ڈومیسائل کی پالیسی کی خلاف ورزی کی گئی۔ نیب نے ریفرنس میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف،سابق ایم ڈی پیپکو طاہربشارت چیمہ،سابق سیکرٹری وزارت پانی و بجلی شاہد رفیع، سابق ڈائریکٹرز بورڈ آف گورنرز محمد سلیم عارف، ملک محمد رضی عباس،وزیرعلی بھائیو،سابق سی ای اومحمد ابراہیم مجوکہ اور سابق ڈائریکٹر ایچ آرحشمت علی کاظمی کوبطور ملزم نامزد کیا تھا۔فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ میں خدا کی ذات کا شکر گزار ہوں جس نے مجھے سر خرو کیا اور مجھے انصاف ملا ہے۔ا نہوں نے کہا کہ نیب نے مجھے جس ریفرنس میں ملوث کیا تھا اس کا سر تھا نہ پیر، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا ہے، ہم اپنے مقدمات عدالتوں میں لڑتے ہیں اور عدالتوں سے نہیں لڑتے اور ہم نے اپنے عمل سے یہ ثابت کیا ہے۔انہوں نے اپنے لئے دعائیں کرنے والے تمام لوگوں کا شکر گزار ہوں، مجھے یقین تھاکہ جب پر حق اور سچ پر ہوں تو خدا کی ذات بھی آپ کی مدد کرتی ہے۔