لاہور(این این آئی) وفاقی وزیر شفقت محمود مسلم لیگ قائداعظم کی قیادت کو نئی کمیٹی سے مذاکرات کے لئے قائل نہ کر سکے، (ق) لیگ اپنے مطالبے پر ڈٹ گئی۔ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر شفقت محمود کی چوہدری برادران کے گھر آمد، پرویز الہی کے ساتھ ون ٹو ون ملاقات کی۔مسلم لیگ (ق)کی قیادت نے نئی حکومتی کمیٹی کے رکن اور ذاتی حیثیت میں ملاقات کرنے والے شفقت محمود سے اتحاد کے معاملات پر بات چیت سے گریز کیا۔
(ق) لیگی قیادت کا موقف تھا کہ پہلے جہانگیر ترین اور پرویز خٹک کی کمیٹی میں طے شدہ معاملات پر عملدرآمد، پھر نئی کمیٹی سے بات ہوگی۔ نئے سرے سے دوبارہ اتحاد کے معاملات پر بات نہیں کر سکتے۔ پہلی کمیٹی میں جو طے ہوا، اس پر عمل کیا جائے۔وفاقی وزیر نے ملاقات کے بعد اکیلے میڈیا ٹاک کی جس میں مسلم لیگ (ق) کا کوئی رہنما شریک نہ ہوا۔شفقت محمود نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ چودھری پرویز الٰہی سے ون ٹو ون ملاقات ہوئی ہم ان سے بہت کچھ سیکھتے ہیں اور ملاقات اعزاز کی بات ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ (ق)لیگی قیادت سے انتہائی خوشگوار ماحول میں ملاقات ہوئی،تاثر پھیل رہا تھا کہ حکومت اور مسلم لیگ (ق)میں اختلافات ہیں لیکن یہ غلط ہے۔ ہماری سوچ ایک دوسرے سے ملتی ہے۔ ہمارا رشتہ صرف کچھ دو اور کچھ لو پر مبنی نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ (ق)کے جو خدشات تھے وہ بڑی حد تک حل ہو چکے ہیں۔شفقت محمود کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ق)کو خدشہ تھا کہ نئی کمیٹی بنی ہے تو دوبارہ شروع سے بات ہوگی، ہماری کمیٹی کی مسلم لیگ (ق)کی کمیٹی کے ساتھ ملاقات جلد ہوگی، نئی کمیٹی بننے کا مقصد پرانے معاہدوں کو زیربحث لانا نہیں تھا، ق لیگ سے کیے گئے پرانے معاہدوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی بلکہ جو معاہدے کیے ہیں انہیں ہی ساتھ لے کر چلیں گے، جو معاملات ہیں ان پر تفصیل سے بات چیت ہو گی، کمیٹیاں جب بیٹھیں گی تو معاہدوں پر عملدرآمد پر بات ہو گی۔