پشاور(آن لائن) صوبائی حکومت نے سرکاری ملازمین کے لئے گولڈن شیک ہینڈ پالیسی مرتب کرلی ہے اور صوبے و اضلاع کی سطح پرمیڈیکل بورڈ بھی تشکیل دینے کی ہدایات کی ہے جبکہ سرکاری ملازمین کی عمر 63سال کرنے کے معاملے پر وفاق کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے
تاہم ممکنہ طور پر صوبائی حکومت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کر سکتی ہے صوبائی حکومت سرکاری ملازمین کے لئے عمر کی حد 60 سال سے بڑھا کر 63سال کرنے کے فیصلے پر ڈٹ گئی ہے ذرائع کے مطابق گولڈن ہینڈ شیک پالیسی صوبائی کابینہ کی منظوری کے بعد نافذ العمل کردی جائیگی سرکاری ملازمین کے عمر کی مدت میں اضافہ صرف صوبائی حکومت کی جانب سے کیا گیا ہے جبکہ پنجاب، سندھ،بلوچستان اور وفاقی حکومت نے اس فیصلے پرتاحال عمل درآمد نہیں کیا ہے بعض صوبائی حکومتوں نے اس فیصلے کی مخالفت کی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ گولڈن ہینڈ شیک پالیسی کے لئے مطلوبہ فنڈ کے لئے بھی محکمہ خزانہ سے رپورٹ طلب کی ہے اگرممکنہ طور پرملازمین کی جانب سے درخواستیں دیدی گئی توگولڈن ہینڈ شیک کے لئے فنڈ موجود ہے کہ نہیں گولڈن ہینڈ شیک کے لئے پالیسی مختلف محکموں کی جانب سے مرتب کی گئی ہے جس میں ملازمین کی عمروں کی حدود کا تعین بھی کیا گیا ہے۔