جمعرات‬‮ ، 06 فروری‬‮ 2025 

ایف اے ٹی ایف کی شرائط پورا کرنے کے لیے درجنوں قوانین میں ترامیم کا فیصلہ، دھماکہ خیز انکشاف

datetime 1  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)پاکستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی شرائط پر پورا اترنے کیلئے آئندہ 6 ماہ کے دوران کم از کم ایک درجن قوانین میں ترامیم متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ منی لانڈرنگ اور ایف اے ٹی ایف کے معاملات دیکھنے والے

ملک کے سب سے اعلیٰ ادارے نیشنل ایگزیکٹو کمیٹی (این ای سی) کے اجلاس کے دوران کیا گیا۔معلومات رکھنے والے ذرائع کے مطابق نئی قانون سازی میں سب سے اولین ترجیح انسداد دہشت گردی ایکٹ کو حاصل ہے جو پہلے ہی سے پارلیمنٹ میں زیر التوا ہے جس کے ساتھ متعدد ممالک کے درمیان قانین تعاون کے لیے باہمی قانونی معاونت ایکٹ بھی شامل ہے۔ذرائع کے مطابق پاکستان اقوام متحدہ (سلامتی کونسل) ایکٹ 1948 کو اپنائے گا جس کے تحت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے دہشت گرد قرار دئیے گئے افراد یا تنظیموں کی سزا 10 سال قید اور 10 لاکھ جرمانے سے بڑھا کر 10 سال قید اور 20 کروڑ جرمانہ کردی جائیگی۔عالمی معیار پر پورا اترنے کے لیے کرمنل پروسیجر کوڈ اور کمپنیز ایکٹ 1984 میں بھی ترمیم کی جائیں۔اس کے علاوہ کئی ضمنی قوانین کو بھی بہتر بنایا جائے گا تاکہ سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف کمیشن (ایس ای سی پی) اور دیگر وفاقی و صوبائی ایجنسیاں اپنے دائرہ اختیار میں سرگرمیوں پر نظر رکھ سکیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…