ساہیوال(این این آئی) کول پاور پلانٹ پر کام کرنے والے 317 چینی باشندوں میں کورونا وائرس کی علامات نہیں پائی گئیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کے خدشے پر ساہیوال میں کول پاورپلانٹ پر تعینات 317 چینی باشندوں کی اسکریننگ کی گئی جن میں 15 روز قبل چین سے واپس آنے والے 32 چینی ورکرز میں بھی علامات چیک کی گئیں۔
سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر اظہر نقوی نے کسی بھی چینی ورکر میں کورونا وائرس کی علامات نہ ملنے کی تصدیق کی۔انہوں نے بتایاکہ ساہیوال کول پاور پلا نٹ پر 471 سے زائد چینی باشندے کام کر رہے ہیں جن کا ٹریول ریکارڈ بھی چیک کیا گیا۔ڈاکٹر اظہر نقوی کے مطابق ٹیچنگ اسپتال میں آئسولیشن وارڈ قائم کردیا گیا اور عملے کے لیے اسپیشل کٹس اور لباس بھی منگوائے گئے ہیں۔عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کورونا وائرسز ایک سے زائد وائرس کا خاندان ہے جس کی وجہ سے عام سردی سے لے کر زیادہ سنگین نوعیت کی بیماریوں، جیسے مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم (مرس) اور سیویئر ایکیوٹ ریسپائریٹری سنڈروم (سارس) جیسے امراض کی وجہ بن سکتا ہے۔یہ وائرس عام طور پر جانوروں کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر سارس کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ یہ بلیوں کی ایک خاص نسلCivet Catsجسے اردو میں مشک بلاؤ اور گربہ زباد وغیرہ کے نام سے جانا جاتا ہے، اس سے انسانوں میں منتقل ہوا جبکہ مرس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ایک خاص نسل کے اونٹ سے انسانوں میں منتقل ہوا۔