اسلام آباد (این این آئی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ میں منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کو جرمانہ پانچ ملین سے بڑھا کر دس ملین اور سزا دس سال تک بڑھانے کی تجویز منظور کرلی۔ جمعہ کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا چیئرمین فاروق ایچ نائیک کی صدارت میں اجلاس ہوا جس میں چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ رپورٹ میں غلطیاں ہیں
جسکی درستگی کے لیے دوبارہ لایا گیا، فیٹف سفارشات پر عملدرآمد کا وقت پورا ہو رہا ہے۔ اجلاس میں اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ میں منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کو جرمانہ پانچ ملین سے بڑھا کر دس ملین اور منی لانڈرنگ میں ملوث کے خلاف سزا دس سال تک بڑھانے کی تجویز منظور کرلی گئی۔ ڈی جی ایف ایم یو نے کہاکہ اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ میں ترامیم فیٹف سفارشات کیمطابق کی جا رہی ہیں۔ اجلاس میں مشکوک ٹرانزیکشن رپورٹ کا ڈیٹا پانچ سال کی بجائے دس سال تک رکھا جانے کی تجویز منظور کرلی گئی،منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کی جائیداد تحقیقات کے دوران ایک سو اسی دنوں تک ضبط کی جا سکتی ہے۔اجلاس میں اینٹ منی لانڈرنگ ایکٹ تحقیقات کے دوران جائیداد کی ضبطگی ایک سو اسی دن کے بعد مزید ایک سو اسی دنوں کیلئے ضبط کی جانے تجویز منظور کرلی گئی۔