لاہور(این این آئی) صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے تحریک انصاف کے 18 وزرا ء کے کیمپ آفسز سے متعلق بیان پر ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عظمی بخاری کا بیان ”کھسیانی بلی کھمبا نوچے“کی اعلی و ارفع مثال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عظمی بخاری تنقید برائے تنقید کی عادت سے مجبور ہیں۔
بزدار حکومت میں وزیر اعلی سردار عثمان بزدار سمیت کسی وزیر کے گھر پر نہ تو کوئی کیمپ آفس بنایا گیا ہے اور نہ ہی آلِ شریف کی طرح ڈائریکٹر لیول کے سرکاری افسران کے ذریعے غیر قانونی سرگرمیوں سے وزیر اعلی سیکرٹریٹ کا تقدس پامال کیا جا رہا ہے۔ فیاض الحسن چوہان نے مزید کہا کہ جن وزرا ء پر الزام لگایا جا رہا ہے ان کے اپنے دفاتر ہیں اور ان دفاتر میں صرف قانونی طور پر تعینات شدہ افسران و ملازمین اپنی ذمہ داریاں سرانجام دے رہے ہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ گریڈ 20 کے افسران کے ذریعے کھربوں کی کرپشن اور منی لانڈرنگ لیگی دور میں ہوتی رہی۔ الحمد للہ بزدار حکومت کے خلاف ایسا کوئی سکینڈل نہیں ہے۔ فیاض الحسن چوہان نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ لیگی دور میں شہباز شریف نے اپنی ذاتی رہائش گاہوں کو کیمپ آفسز کا درجہ دے کر اپنی بیویوں، دامادوں، بہوں اور باقی خاندان کو نوازا۔ ان غیر قانونی کیمپ آفسز میں 6500 پولیس اہلکار اور سینکڑوں سرکاری ملازمین آلِ شریف کی خدمت اور غلامی کے لیے تعینات کیے گئے تھے۔ پاکستان تحریکِ انصاف نے یہ روش ختم کر دی ہے۔