اسلام آباد( آن لائن ) بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی امداد پر پلنے والے گریڈ17سے22کے غریب افسران ایف آئی اے کے ریڈار پر آگئے۔ایف آئی اے نے کارروائی کیلئے نادرا سے تمام افسران کے ڈیٹا تک رسائی مانگ لی،مجموعی طور پر گریڈ سترہ سے بائیس تک کے دوہزار37 افسران نے
اپنے اور اپنی بیویوں کے نام پر بی آئی ایس پی سے پیسے وصول کئے۔اعلی افسران ماہانہ1600 سہ ماہی5000روپے امداد لیتے رہے۔ دستاویز کے مطابق سندھ کے گریڈ 17سے22 تک کے938 افسران نے بی آئی ایس پی سے غریبوں کو ملنے والی امداد پر ہاتھ صاف کیے، 50 افسران نے براہ راست خود جبکہ888 افسران نے بیویوں کے ذریعے پیسے لئے۔سندھ سے گریڈ20 کے افسران محمد فیاض ،محمد احمد ،فداحسین ،حبیب اللہ گوٹو ،شیر محمد ،غلام مرتضی ،شبیراحمد ،مشتاق احمد،جان محمد ،محمدعثمان شامل ہیں جبکہ گریڈ17سے19کے افسران بھی بی آئی ایس پی کی امداد پرپلتے رہے۔پنجاب کے گریڈ 17 سے 22 تک کے101 افسران نے بی آئی ایس پی سے غریبوں کو ملنے والے فنڈز پر ہاتھ صاف کیے۔