کراچی(این این آئی) سندھ حکومت آئی جی کی تعیناتی کے معاملے پر اڑ گئی اور مزید نام دینے سے انکار کردیا، وزیر اعلی سندھ نے وزیر اعظم سے کہا ہے کہ ہم جو نام دے چکے ہیں انہی میں سے آئی جی تعینات کیا جائے۔ذرائع کے مطابق سندھ میں آئی جی پولیس کی تبدیلی کے معاملے پر وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہواہے
باوثوق ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں آئی جی سندھ کی تبدیلی سے متعلق ہونے والی گفتگو کے بارے میں وزیر اعلی سندھ کو بتایا جس پر وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے وزیراعظم کے سامنے دو ٹوک موقف اپناتے ہوئے کہا کہ آئی جی پولیس کے عہدے کے لیے ہم جو نام دے چکے ہیں انہیں میں سے کسی کو ایک افسر تعینات کیا جائے، ہم نام دے چکے اب کوئی اور نام نہیں دیں گے۔دریں اثنا سندھ حکومت کے ذرائع نے بتایاکہ وزیر اعلی مراد علی شاہ نے سابق صدر آصف علی زرداری سے بھی نجی اسپتال میں گزشتہ روز ملاقات کی اور اس ملاقات میں وزیر اعلی نے سابق صدر کو وزیر اعظم سے ہونے والی گفتگو سے متعلق آگاہ کیا اور سندھ حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات سے سابق صدر کو آگاہ کیا۔ذرائع نے بتایاکہ مراد علی شاہ نے آصف زرداری کو آئی جی سندھ کی تبدیلی سے متعلق بھی آگاہی دی جس پر سابق صدر نے معاملہ آئین و قانون کے تحت حل کرنے پر زور دیا۔قبل ازیں وسندھ کابینہ کے اہم وزرا کا ایک غیر رسمی اجلاس وزیراعلی مراد علی شاہ کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر اطلاعات و محنت سعید غنی، مشیر قانون بیرسٹر مرتضی وہاب، امتیاز احمد شیخ اور اسماعیل راہو سمیت دیگر شریک ہوئے۔صوبائی کابینہ کے ذرائع کے مطابق مراد علی شاہ نے وزیر اعظم سے ہونے والی ملاقات اور ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو سے متعلق صوبائی وزرا کو اعتماد میں لیا۔اس موقع پر وزیراعلی سندھ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان آئی جی سندھ پولیس کی
تعیناتی سے متعلق یقین دہانی کرا چکے ہیں، مجھے بتایا گیا تھا کہ منگل کو نئے آئی جی کا نوٹی فکیشن جاری ہو جائے گا تاہم حیرت انگیز طور پر نئے آئی جی پولیس کی تقرری کا حکم نامہ جاری نہیں کیا گیا۔ذرائع کے مطابق سندھ کے وزرا نے بھی وزیر اعظم کی یقین دہانی کے باوجود تعیناتی نہ کیے جانے پر سخت تشویش اور غصے کا اظہار کیا اور وزیراعلی پر زور دیا کہ وفاق کے سامنے اس ضمن میں
دو ٹوک موقف اپنایا جائے جس پر وزیراعلی نے کہا کہ حیرت ہے وزیر اعظم کی یقین دہانی بھی پوری نہیں ہوئی۔ذرائع نے بتایاکہ وزیراعلی نے شرکاء کو بتایا کہ وزیراعظم عمران خان اور ان کے درمیان اس معاملے پر پانچ مرتبہ ٹیلی فون پر رابطے ہوچکے ہیں جبکہ دو ملاقاتیں ہوئی ہیں جن میں انہیں یقین دہانی کرائی گئی تھی۔اجلاس
میں بعض صوبائی وزرا نے کہا کہ دیگر صوبوں میں آئی جی پولیس کو ہٹانے، نئی تعیناتی کے لیے یہ طریقہ کار کیوں اختیار نہیں کیا گیا؟ ذرائع کے مطابق کابینہ ارکان نے کہا کہ انتظامی فیصلے کو سیاسی بنانے کی کوشش کی جارہی ہے اور وفاقی حکومت کے ساتھ معاملات کو خراب کرنے کے لیے بعض عناصر بھی سرگرم ہیں۔