جمعرات‬‮ ، 16 جنوری‬‮ 2025 

وزیراعظم آٹے اور چینی کا بحران پیدا کرنیوالے مافیا کو جانتے ہیں تو پھر اسے پکڑتے کیوں نہیں ،کیا طاقتور مافیا کو اسی طرح غریبوں کا خون چوسنے کی کھلی چھوٹ ملی رہے گی؟حکومت کی نااہلی اور ناکامی پر سوالیہ نشان اٹھا دیا گیا

datetime 28  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکومت کے ہر فیصلے سے ثابت ہو رہاہے کہ ہر سطح پر دو دو پاکستان ہیں ۔ اگر آٹے اور چینی کا بحران پیدا کرنے والے مافیا کا تعلق اپوزیشن سے ہوتا تو اب تک وہ پکڑا جاتا اب چونکہ اس مافیا کا تعلق سرکاری پارٹی اور حکومت سے ہے ، اس لیے اب تک اس پر ہاتھ نہیں ڈالا جاسکا ۔ وزیراعظم مافیا کو بھی خوب جانتے ہیں

اور انہیں اپنی بے بسی کا بھی پتہ ہے ۔ سندھ ہائیکورٹ کا بلدیہ فیکٹری سمیت دیگر اہم مقدمات کے پس پردہ حقائق عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ خو ش آئند ہے اس سے بڑے بڑے پردہ نشینوں کے نام سامنے آئیں گے اور عوام جرائم کی دنیا کے اصل محرکات کو جان سکیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ وزیراعظم آٹے اور چینی کا بحران پیدا کرنے والے مافیا کو جانتے ہیں تو پھر اسے پکڑتے کیوں نہیں ۔ کیا طاقتور مافیا کو اسی طرح غریبوں کا خون چوسنے کی کھلی چھوٹ ملی رہے گی ۔ حکومت نے مہنگائی کے مارے عوام کو مافیاز کے رحم و کرم پر چھوڑ دیاہے ۔ حکومت کی نااہلی اور ناکامی کا سب سے زیادہ فائدہ مافیاز اٹھا رہے ہیں ۔ آٹا اور چینی مافیا کے ساتھ ساتھ لینڈ اور ڈرگ مافیا بھی طاقتور ہوگیاہے ۔ انہوںنے کہاکہ یہ مافیاز حکومتی صفوں میں بیٹھے ہوئے ہیں اور وزیراعظم خود بھی اس سے اچھی طرح آگاہ ہیں مگر اس پر ہاتھ نہیں ڈالا جارہاہے ۔ انہوںنے کہاکہ اس مافیا کا تعلق اگر حکومت اور حکومتی پارٹی سے نہ ہوتا تو شاید اب تک کئی گرفتار یاں ہوچکی ہوتیں۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ غریب جرم کرتاہے تو فوراً پکڑا جاتاہے اور اسے کڑی سزائوں کا سامنا کرناپڑتاہے مگر جب طاقتور مافیاز اور بڑ ے جرم کرتے ہیں تو آنکھیں بند کر لی جاتی ہیں ۔ کمزور کو پکڑنے کے لیے حکومت شیر ہو جاتی ہے اور طاقتور مجرموں کے سامنے بھیگی بلی بن جاتی ہے ۔ وزیراعظم کے ایک پاکستان کے نعرے کے غبارے سے بھی ہوا نکل گئی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ قوم بلدیہ فیکٹری کے 260 مزدوروں کے قاتلوں کا عبرتناک انجام دیکھنا چاہتی ہے ۔ ان مزدوروں کے خاندان یتیم بچے ، بیوائیں اور بوڑھے والدین کو آج تک انصاف نہیں مل سکا ۔ سندھ اسمبلی کا اس مقدمہ کے حقائق تک عوام کو رسائی دینے کا فیصلہ خوش آئند ہے ۔ امید ہے کہ سندھ اسمبلی بارہ مئی ، دس محرم اور بارہ ربیع الاو ل کے سانحات کی تفصیلات بھی عوام کے سامنے لائے گی ۔

موضوعات:



کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…