اسلام آباد (این این آئی) وزارت خارجہ نے ترقیاتی منصوبوں کیلئے چھ ارب تیس کروڑ روپے پچاس لاکھ روپے مانگ لئے ہیں ۔ منگل کو ملک احسان اللہ ٹوانہ کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خارجہ امور کا اجلاس ہوا جس میں وزارت خارجہ اور اس کے ذیلی اداروں کے آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ پر غور کیا گیا ،وزارت خارجہ نے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 6ارب 30کروڑ پچاس لاکھ مانگ لیے ۔
اسپیشل سیکرٹری معظم خان نے بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ کابل قونصلیٹ کو اپ گریڈ کریں گے کیونکہ گزشتہ سال چھ لاکھ لوگوں کو افغانسان کے ویزے جاری کیے ،کابل اور جلال آباد قونصل خانے میں اتنی جگہ نہیں رہی ،دبئی عمان کابل میں قونصلیٹ خانون کو اپ گریڈ کرنے کیلئے چھ ارب تیس کروڑ درکار ہیں کمیٹی ارکان نے اکثریت منصوبوں کی مخالف کرتے ہوئے کہاکہ اس سے وزیر اعظم کی کفایت شعاری مہم متاثر ہوگی۔اجلاس میں زہرہ ودئود فاطمی نے چین میں کرونا وائرس کا معاملہ اٹھا دیا اور کہاکہ بتایا جائے وہاں پر کتنے پاکستانی طلبا ہیں ،کیا کوئی پاکستانی متاثر ہو۔اسپیشل سیکرٹری وزارت خارجہ نے کہاکہ چین میں پاکستان کے پانچ سو آٹھ طلبا زیر تعلیم ہیں ،چین نے اس پورے شہر کو لاک ڈائون کیا ہے ،ابھی تک کسی پاکستانی کے متاثر ہونے کی خبر نہیں ملی ۔ زہرہ ودئود فاطمی نے کہاکہ چین میں طلبا کو کھانے سمیت دیگر معاملات پر سفارتخانہ تعاون نہیں کر رہا ،جسطرح کے پیغامات آ رہے ہیں وہ تشویش ناک ہیں ۔اسپیشل سیکرٹری دفتر خارجہ نے کرونا وائرئس پر بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ طلبہ کو کھانے یونیورسٹیز مہیا کر رہی ہیں۔ ملک احسان اللہ نے کہاکہ یہ وائرئس جانوروں سے پھیلا ہے ، ابھی تک اس کی دوا تشخیص نہیں ہوئی ۔چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ بہ وائرئس زیادہ تر کم قوت مدافعت والوں کو متاثر کرتا ہے ،طلبہ میں قوت مدافعت زیادہ ہے متاثر کم ہونگے ۔ اسپیشل سیکرٹری خارجہ نے کہاکہ چین نے شہر کی ناکہ بندی کر دی آنا جانا مشکل ہے ،چین کی حکومت بہتر اقدامات کر رہی ہے ۔انہوںنے کہاکہ ہم نے بھی انیس انٹری مقامات پر اسکریننگ شروع کر دی ۔