اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک) بحریہ ٹاؤن کے چیئرمین ملک ریاض کا کہنا ہے کہ جو افواہیں کراچی بحریہ ٹاؤن کے ممبران میں پھیلائی جا رہیں ہے کہ سارے چارجز سوسائٹی پر خرچ کر دیئے گئے وہ سراسر غلط اور بے بنیاد ہیں، ہم نے چارجز ان ایریاز میں لگائے ہیں جو مکمل طور پر ڈیویلپ اورڈیلیور ہوچکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بحریہ ٹاؤن کراچی کے حوالے سے کافی افواہیں پھیلائی جارہی ہیں، اس حوالے سے چیئرمین بحریہ ٹاؤن ملک ریاض نے دوسری مرتبہ ویڈیو بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ہم چارجز شق 26 اور 27 کے مطابق لے رہے ہیں اور ان لوگوں سے وصول کیے جا رہے ہیں جو بحریہ ٹاؤن میں اپنے گھر مکمل کر کے بیچ کر منافع کما چکے ہیں یا وہاں پر رہ رہے ہیں، فارم کے اوپر ایک ایک چیز درج ہے، اگر کسی ممبر کو کوئی کنفیوژن ہے تو وہ بحریہ ٹاؤن انتظامیہ سے رابطہ بھی کر سکتا ہے۔ ملک ریاض حسین کا کہنا تھا کہ بحریہ ٹاؤن کے ممبران کی جانب سے آنے والی تجاویز کو روز مرہ کے حساب سے میں خود دیکھ رہا ہوں اور بہت جلد ان پر عملدرآمد بھی شروع کروا دیا جائے گا، جن پراجیکٹس کے اوپر چارجز نہیں لیے جا رہے وہ 13 پراجیکٹ ہیں، جن میں گالف سٹی کراچی، سپورٹس سٹی کراچی، بحریہ پیرا ڈائز، علی بلاک، بحریہ ہل، فارم ہاؤسز،قائد ولا،اقبال ولا، بحریہ ہائٹ، جناح ایونیو،مِڈ وے کمرشل، لیبرٹی کمرشل اور آل بِگ کمرشل، ان تمام کسی قسم کے کوئی بھی چارجز عائد نہیں کیے گئے، لوگ غلط فہمی میں نہ رہیںکہ ان پر ایکسٹرا چارجز لگا دیئے گئے ہیں، آپ لوگ اپنی تجاویز بھیج دیں اس کے بعد ان پر اگلا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔