خارجہ پالیسی میں دوست بنائے جاتے ہیں آقا نہیں، خارجہ پالیسی امریکی مفادات کے گرد گھومتی ہے، جھگڑا صرف کرسی کاہے، سراج الحق نے حکومت کے سامنے بڑے سوال رکھ دیے

25  جنوری‬‮  2020

لاہور(این این آئی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکومتی ٹیم نااہل اور وزیراعظم اس کے سربراہ ہیں، سابقہ حکمران پارٹیوں اور موجودہ حکومت میں کوئی اختلاف نہیں جھگڑا صرف کرسی کاہے، خارجہ پالیسی میں دوست بنائے جاتے ہیں آقا نہیں، حکومت کی خارجہ پالیسی پاکستان کے نہیں امریکی مفادات کے گرد گھومتی ہے یہی وجہ ہے کہ بیرونی دوروں میں کشمیر کو ترجیح اول بنانے کی بجائے افغانستان میں امریکی مفادات پر فوکس رکھا گیا،

امریکی مفادات کے حصول کو اپنی پراگرس اور کارکردگی بنا کر پیش کیا جاتاہے، 5 فروری کو اندرون و بیرون ملک کشمیریوں کے ساتھ اظہا ر یکجہتی کے بے مثال مظاہرے کیے جائیں گے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف او ر دیگر ذمہ داران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت خود کہتی ہے کہ آٹے کی قلت اور قیمت میں اضافہ مصنوعی ہے تو پھر اب تک ذمہ داروں کا تعین کیوں نہیں کیا گیا۔ لگتا یہی ہے ذمہ دار بہت بااثر اور حکومت کا حصہ ہیں اس لیے حکومت خود کو ہتھکڑیاں لگانے سے ڈر رہی ہے۔ طاقتور مافیا نے حکومت کو یرغمال بنا رکھاہے اور یہ ایسی قید ہے جس سے حکومت آزاد ہونے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت میں بیٹھے شوگر اور آٹا مافیا نے چند دنوں میں عوام کی جیبوں سے اربوں روپے لوٹ لیے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اب تو چیف جسٹس بھی اس بات پر حیرانگی کا اظہار کر رہے ہیں کہ ملکی تاریخ میں یہ پہلی حکومت ہے جس کو جرمانہ کیا گیا مگر اس پر پھر بھی کوئی اثر نہیں ہوا۔ ابھی تک عدالتوں کی طرف سے شوگر، لینڈ اور ڈرگ مافیا کے خلاف کوئی سوموٹوایکشن نہیں لیا گیا، اب جماعت اسلامی عوام سے رجوع کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت احتساب میں اس لیے ناکام ہوئی ہے کہ جن سے حساب لینا تھا وہ بڑی تعداد میں خود حکومتی صفوں میں بیٹھے ہیں۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ٹرمپ سے بڑا کوئی شعبدہ باز نہیں، وہ بار بار دھوکہ دے رہاہے اور ملی غیرت و حمیت سے عاری حکمران پھر جاکر اس کے چرنوں میں بیٹھ جاتے ہیں۔ ٹرمپ مودی کا یا ر اور مسلمانوں کا دشمن ہے یہی وجہ ہے کہ آج تک کشمیر اور فلسطین کے مسائل حل نہیں ہوسکے۔ انہوں نے کہاکہ ان مسائل کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہی امریکہ ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…