جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

سبسڈی والی سستی گندم فراہم کرنے کے نام پرکروڑوں روپے کا ہیرپھیر،آٹے بحران کے دوران محکمہ فوڈ میں بڑے کھانچے کاانکشاف

datetime 23  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سجاول (آن لائن) آٹے بحران کے دوران محکمہ فوڈ میں بڑے کھانچے کاانکشاف ہواہے، ذرائع کاکہناہے کہ محکمہ فوڈ کے گوداموں میں خریدی گئی گندم کو بڑے پیمانے پر چوری کرکے فروخت کردیاجاتاہے اور اس کی جگہ بیکاراور مٹی آلودہ گندم بھردی جاتی جبکہ بڑے پیمانے پر بارشوں میں گندم خراب ہونے کابہانہ بھی بنایاجاتاہے،

گوداموں سے چوری کے علاوہ جعلی چکیوں کے نام کوٹے پر گندم فراہم کرنے کافراڈ بھی کیاجارہاتھا، مختلف علاقوں میں آٹے چکیوں کے نام سبسڈی والی سستی گندم فراہم کرنے کے نام کروڑوں روپے کا ہیرپھیرکیاجارہاتھا، جبکہ بندچکیوں کے مالکان سے ملی بھگت کرکے ماہوارلاکھوں روپے بٹورے جارہے تھے یہ گندم بالاہی بالامہنگے داموں مارکیٹ یا فلورملزکو مل رہی تھیں، تاہم زیادہ وافرگندم ہونے کے باوجود فلورملزکے ریٹ بھی تاجروں کی ملی بھگت اور ذخیرا اندوزی سے زیادہ وصول کئے جارہے تھے، سندہ سمیت ملک بھرمیں گندم کی کوئی قلت نہیں لیکن اس کے باوجود فلورملزاور تاجروں، محکمہ فوڈ اور پرائس کنٹرول کی ملی بھگت سے عوام سے آٹے کے دگنے پیسے وصول کئے جارہے ہیں۔محکمہ فوڈ کی جانب سے جعلی اور بندچکیوں سمیت تمام فلورملزکو فراہم کی جانے والی گندم کی کوٹاپرکی تحقیقات کی ضرورت ہے جبکہ گوداموں میں خراب بتائی گئی گندم کے متعلق کرمنل پروسیجرکے تحت تحقیقات سے بڑے بڑے مگرمچھوں کے نام ظاہرہونے کاامکان ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…