پتوکی (این این آئی )پنجاب پولیس نے اپنی روش نہ بدلی‘ماڈل پولیس سسٹم دھرے کے دھرے رہ گئے-پتوکی میں انصاف نہ ملنے پر سات بچوں کی ماں نے سٹی پولیس چوکی پتوکی کے اندر ہی خود کو آگ لگالی، پولیس چوکی میں آگ بجانے والا کوئی آلہ موجود نہ ہونے سے خاتون کا پچاس فیصد جسم جل گیا۔
ڈی پی او قصور زاہد مروت نے ایڈیشنل ایس پی قصور میاں راشد ہدایت اور ڈی ایس پی سرکل پتوکی رضوان منظور کو معاملے کی انکوائری کرنے کی ہدایت کردی ،تفصیلات کے مطابق پتوکی کے نواحی گاوں ویرم چک نمبر 4 کی رہائشی 40 سالہ7 بچوں کی ماں شمیم بی بی کی گزشتہ روز محلہ میں بجلی چوری کے معاملے پر رشتہ داروں اور محلہ داروں سے لڑائی ہوئی تھی، خاتون نے مقدمہ اندراج کیلئے تھانہ میں درخواست گزاری جس پر کاروائی کرتے ہوئے چوکی انچارج پتوکی محمود الحسن نے ملزم کو پکڑ لیا اور رشوت لیکر ملزم کو چھوڑ دیا تھا اور جب خاتون سٹی پولیس چوکی پہنچی تو چوکی انچارج نے خاتون پر بیہودہ الزامات لگائے جس پر خاتون نے پولیس کے غلط رویے سے دل برداشتہ ہوکر انصاف نہ ملنے پر سات بچوں کی ماں نے سٹی پولیس چوکی پتوکی کے اندر ہی پڑی ہوئی پیٹرول کی بوتل کو خود پر چھڑک کر آگ لگالی، پولیس چوکی میں آگ بجانے والا کوئی آلہ موجود نہ ہونے سے خاتون کا پچاس فیصد جسم جل گیا، مقامی دوکانداروں کی مدد سے خاتون کو تحصیل ہیڈکواٹرہسپتال پتوکی لے جایا گیا جہاں پر موجود ڈاکٹرز نے تشویش ناک صورت حال کے پیش نظر خاتون کو فوری طور پر لاہور ریفر کردیا۔
تھانہ سٹی پتوکی پولیس نے خاتون کے خلاف اقدام خود کشی کا مقدمہ درج کرلیا ،ڈی پی او قصور زاہد مروت نے ایڈیشنل ایس پی قصور میاں راشد ہدایت اور ڈی ایس پی سرکل پتوکی رضوان منظور کو معاملے کی انکوائری کرنے کی ہدایت کردی، دوسری جانب بتایا جاتا ہے کہ تھانہ سٹی پولیس نے شمیم بی بی کے ساتھ جھگڑا کرنے والے محلہ داروں پر مقدمہ درج اور شمیم بی بی پر خودکشی کرنے کی کوشش کرنے پر مقدمہ درج کرنے کی رپورٹ بنا کر DPO قصور کو ارسال کردی اہل گاؤں کے لوگوں نے پولیس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے آئی جی پنجاب پولیس وزیر اعلی پنجاب سے فوری طور نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے –