اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)خانیوال میں لڑکی کیساتھ نازیبا سلوک اور برہنہ کر کے ڈانس کروانے مہنگا پڑ گیا ۔ تفصیلات کے مطابق آئی جی پنجاب نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے تھانہ مخدوم پور کے ایس ایچ او ظفر موہانی کو معطل کرتے ہوئے 48گھنٹوں میں رپورٹ طلب کر لی ہے جس کے مطابق ایس ایچ او کیخلاف کاروائی کا آغاز کیا جائے گا ۔ واضح رہے کہ خانیوال یس ایچ او مخدوم پور ظفر موہانی نفری
کیساتھ ایک گھر میں گھس گیا تھا اور گھر پر موجود خواتین سے برہنہ ڈانس کروایا تھا ۔متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ ایس ایچ نے زبردستی ماں کے سامنے برہنہ ڈانس کروایا اور میری ویڈیو بھی بنا لی ۔ یہ واقعہ تب پیش آیا جب ظفر موہانی نے ایک بس ہوسٹس صائمہ کو ہراساں کرنے کی کوشش کی ۔ لڑکی وہاں سے جان بچا کر گھر پہنچ گئی جبکہ ایس ایچ او خاتون کا پیچھا کرتے اس کے گھر نفری لے کر پہنچ گیا ۔ خاتون نے جب پولیس اہلکاروں کو گھر کے دروازے پر دیکھا تو شدید پریشان ہو گئی ۔ ظفر موہانی گھر میں زبردستی گھس آیا اور صائمہ کو ہراساں کرنا شروع کر دیا ، بے بسی کے عالم میں صائمہ کو کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا وہ تحفظ کرنے والوں کی شکایت کس سے کرے ۔ ایس ایچ او نے شدید ہراساں کیا اور ماں کے سامنے برہنہ کر دیا اور ڈانس کروایا اور میری ویڈیو بھی ریکارڈ کی ۔ متاثرہ لڑکی نے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ظفر موہانی میرے ساتھ نازیبا تعلقات رکھنا چاہتا تھا جس کا میں نے انکار کر دیا تھا ۔ لیکن مجھے کیا معلوم تھا کہ شہریوں کے رکھوالے یوں میرے گھر پر پہنچ جائیں گے ۔ میرا برہنہ حالت میں ڈانس دیکھا اور ویڈیو ریکارڈ کی ایس ایچ او اور پولیس اہلکاروں نے خاموش رہنےکا کہااور سنگین دھمکیاں دے کر چلے گئے ۔ مذکورہ واقعے کا مقدمہ درج کرایا گیا تو اعلیٰ پولیس اہلکار حرکت میں آگئے، شرمناک واقعہ پر ڈی پی او خانیوال شہزاد نے کہا ہے کہ ایس ایچ او مخدوم پور ظفر موہانی کو معطل کر دیا گیا ہے اور واقعے سے متعلق اعلیٰ سطحی انکوائری ٹیم کو 24 گھنٹوں میں رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے ۔ ڈی پی او کا کہنا تھاکہ خاتون کو ہراساں کرنے والے اہلکاروں کیخلاف جلد از جلد سخت ایکشن لیا جائے ۔