پشاور(آن لائن)صوبے میں آٹے کے بحران اور نانبائیوں کی ہڑتال کی ابتدائی رپورٹ وزیر اعظم کو ارسال کردی گئی ہیں آٹے بحران میں صوبے کے 100تاجروںنے ایک مہینے کے دوران 10ارب روپے سے زائد منافع کمایا ہے آٹے کا بحران ایک محکمہ کی غفلت کے باعث ہوا ہے ذمہ دارذ رائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نانبائی ایسوسی ایشن اور آٹا ڈیلرز یونین کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے
جو صوبائی حکومت کو اپنے سربراہوں کی ہدایات پر بدنام کرنے کے لئے اقدامات اٹھا رہے ہیں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صوبائی محکمہ کے غلط حکمت عملی ، مجرمانہ غفلت ، ناقص منصوبہ بندی کے باعث صوبے میں آٹے کا بحران پیدا ہوا ہے آٹے کے بحران اور نانبائیوںکی ہڑتال کے معاملے پر صوبائی کابینہ میں ردوبدل کی سفارشات بھی کی گئی ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ آٹے بحران کے بارے میں وزیر اعظم عمران خان کو ارسال کردہ رپورٹ میں کہا ہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے بھی آٹے کی سپلائی بند کرنے کے باعث یہ بحران پیدا ہوا ہے نانبائیوں نے چند مہینے قبل صوبائی حکومت کے ساتھ 150گرام 15روپے روٹی فروخت کرنے کامعاہدہ کیا تھاتاہم نابنائی خوداس معاہدے سے پیچھے ہٹ گئے اور صوبائی حکومت کی جانب سے ہونے والے معاہدے پرعمل درآمد نہیںکیا۔