بدھ‬‮ ، 15 جنوری‬‮ 2025 

ڈیڑھ سال میں ہر چیز اوپر گئی، اگر کوئی چیز نیچے آئی ہے تو وہ آمدن ہے،سراج الحق نے حکومت کو نحوست قرار دیدیا

datetime 19  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

گوجر خان (این این آئی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ ملک میں آٹے کے بحران نے حکمرانوں کی لاعلمی اور نااہلی کا پول کھول دیاہے۔ڈیڑھ سال میں ہر چیز اوپر گئی، اگر کوئی چیز نیچے آئی ہے تو وہ آمدن ہے،موجودہ حکومت کی نحوست کی وجہ سے ملک سے خیر و برکت اٹھ گئی ہے،مہنگائی، بے روزگاری اور مایوسی کے اندھیروں نے ملک کو چاروں طرف سے گھیر لیاہے۔

اناج میں کمی، آٹا سمیت خوراک کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے غریب کی کمر توڑ دی ہے۔آٹے کے بحران اور مہنگائی نے مزدور کو بستر مرگ پر پہنچا دیاہے۔ موجودہ حکومت نے پندرہ ماہ میں عوام پر مہنگائی کے کوڑے برسائے ہیں۔ حکومت نے مہنگائی پر قابو پانے کی کوشش نہ کی تو عوام اسے زیادہ دیر برداشت نہیں کریں گے۔ حکومت میں آنے سے پہلے عمران خان کہتے تھے کہ جو حکومت ڈلیور نہ کر پا رہی ہو اس حکومت کو ٹیکس یا بل نہیں دینا چاہیے۔ آج ان کی حکومت ڈلیور نہیں کر پا رہی تو کیا اس حکومت کو ٹیکس یا بل دیا جانا جائز ہے؟۔ ایک طرف حکومت آٹا، چینی، گھی، دالیں اور دیگر اشیائے خوردو نوش کی قیمتوں میں اضافے کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہی ہے تو دوسری طرف وزراء عوام کی بے بسی کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ ان شہزادوں کے دلوں میں غریب کے لیے کوئی درد نہیں ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوجرخان میں کارکنوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ایک سال میں شوگر ملز مافیا نے 155 ارب روپے اپنی جیبوں میں بھرے ہیں۔ چینی کی قیمتوں میں 50 فیصد اضافہ ہواہے، کیا چینی باہر کے ملک سے درآمد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آٹے اور گندم کا بحران پیدا ہونے پر ایک تحقیقاتی کمیٹی بنائی جائے جو پتہ لگائے کہ یہ بحران کیسے پیدا ہوا ہے۔ اس سازش میں ملوث افراد کو سزا دی جائے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور گندم کی پیداوار میں بھی خود کفیل ہوگیا تھا لیکن موجودہ حکومت کی بدتدبیری نے ملک میں آٹے کے بحران کو جنم دیا ہے۔

دس لاکھ ٹن گندم کو مرغیوں کی خوراک میں شامل کر دیا گیا۔ کئی لاکھ ٹن گندم باہر بھجوا دی اور ناقص زرعی پالیسیوں کی وجہ سے 20 لاکھ ٹن گندم کی پیدوار میں کمی ہوئی ہے اب تو پاکستان کے عوام جھولیاں اٹھا اٹھا کر کہہ رہے ہیں کہ ہمیں نیا پاکستان نہیں چاہیے ہمیں پرانا پاکستان ہی لوٹادو۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ عوام ملک میں نئے کارخانے چاہتے ہیں لیکن حکومت لنگر خانے بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی مہنگائی، بے روزگاری کے خلاف تحریک چلائے گی۔ جماعت اسلامی عوام کے دکھ درد کو اپنا دکھ سمجھتی ہے۔ انشاء اللہ جماعت اسلامی بر سر اقتدار آ کر عوام کو تعلیم و صحت مفت اور خوراک ارزاں قیمت پر فراہم کرے گی۔

موضوعات:



کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…