سرگودھا(این این آئی)پنجاب بھر کے اساتذہ اپنے مطابق میں 21جنوری لاہور میں بھرپور احتجاج کریں گے۔جس کا فیصلہ اساتذہ قیادت کے اجلاس میں کیا گیا۔ذرائع کے مطابق متحدہ محاذ اساتذہ پنجاب کے اجلاس میں کہا گیا کہ حکومتی وزیر کے رویہ اور پالیسیوں سے نہ تو محکمہ تعلیم کے حقیقی مسائل حل ہوئے اور نہ ہی تعلیمی ترقی میں کو ئی مثبت پیش رفت لانا ان کا ایجنڈا ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ اس وقت محکمہ سکول ایجوکیشن میں سب سے اہم مسلہ 11 ہزار سیکنڈری سکول ایجوکیٹرز کی غیر مشروط مستقلی کا ہے اور کنٹریکٹ ختم ہونے کی وجہ سے ہزاروں ایجوکیٹرز کی تنخواہیں بند ہو رہی ہیں۔پنجاب کے تمام سرکاری سکولز کو بلدیات کے حوالے کرکے اساتذہ اور طلبہ کا مستقبل تاریک کیا جا رہا ہے۔ متحدہ محاذ اساتذہ پنجاب کی مرکزی قیادت نے وزیر سکول کو مشورہ دیا کہ حقائق کا سامنا کریں اور مصنوعی کاردکرگی پیدا کرنے سے اجتناب کریں۔ جہنوں نے وزیراعظم آفس کو دی گئی بریفنگ میں ای ٹرانسفر کو انقلابی کام کے طور پر پیش کیا جبکہ یہ سسٹم سابقہ حکومت کے بنائے گئے ایس آئی ایس کا اگلا مرحلہ ہے جسے محکمہ درست کرنے میں ناکام نظر آتا ہے پہلے پروموشن کے بعد چند ہفتوں میں میرٹ پر شفاف آرڈر ہوتے تھے اب یہ کام مہینوں میں ہوتا ہے اور اس میں بھی من پسند افراد کو نوازا جاتا ہے اساتذہ مسائل کے حل کے لیے سڑکوں پر احتجاج کرتے نظر آتے ہیں ان حالات میں بھی وزیر سکول مصنوعی طرز عمل اختیار کرتے ہوئے پاکٹ یونین کے لوگوں کے ساتھ فوٹو سیشن کروا کر اپنے حق میں بیان بازی میں مصروف ہیں۔متحدہ محاذ اساتذہ پنجاب کے قیادت نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اساتذہ اور تعلیمی مسائل کے حل تک جدوجہد جاری رکھی جائے گی اور 21جنوری کو سول سیکریٹریٹ لاہور کے سامنے بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔