اسلام آباد (آن لائن )پنجاب کی گڈ گورننس میں وزیراعظم عمران خان کا ضلع ترقی میں سب سے پیچھے رہا۔پنجاب میں 177ارب روپے کے فنڈزجاری کیے گئے جبکہ نصف مالی سال گزرنے کے باوجودفنڈز85 ارب روپے ہی خرچ ہو سکے جبکہ پنجاب کا دل لاہور 4ارب روپے کے استعمال کے ساتھ ناقص کارگردگی والے اضلاع میں پانچویں نمبر پررہا۔ وفاقی وزیرفواد چودھری کاترقیاتی منصوبوں میں پنجاب حکومت سے شکوہ سچ نکلا ۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ منصوبہ بندی وترقی کے ذرائع نے بتایا کہ مطابق لودھراں کے لئے 70کروڑروپے کااجراہوا ہے، استعمال صرف 13 فیصد ہوا ہے۔زرائع کے مطابق فوادچودھری کے ضلع کے لئے ساڑھے3ارب روپے کا پیکج تھا جبکہ استعمال15فیصدہوا ہے۔محکمہ منصوبہ بندی وترقی کے ذرائع کے مطابق میانوالی کیلیے 4ارب روپیکے فنڈزکااجرا ہوا تھا جبکہ استعمال صرف 10 فیصد ہوا ہے۔جہلم ترقیاتی فنڈز کے استعمال میں ناقص کارگردگی کے ساتھ 30 ویں نمبر پر ہے جبکہ لاہور 4ارب روپے کے استعمال کے ساتھ ناقص کارگردگی والے اضلاع میں پانچویں نمبر پررہے زرائع کے مطابق وزیر ِاعلی پنجاب عثمان بزدار کے ضلع ڈیرہ غازی خان میں 6ارب روپے کا اجرا کیا گیا جبکہ استعمال41فیصد ہوا ہے۔گجرات کے لیے ایک ارب روپے کے فنڈز کا اجراکیا گیا جبکہ استعمال27 فیصد ہوا ہے۔ محکمہ منصوبہ بندی وترقی کے زرائع کے مطابق چکوال میں فنڈز کا استعمال 15 فیصد،راولپنڈی 14 فیصداور پاکپتن کی 10 فیصد کارگردگی رہی ہے۔گجرات کے لیے ایک ارب روپے کے فنڈز کا اجر ہواا جبکہ استعمال27 فیصدہوا ۔ ملتان میں 18 فیصد اور رحیم یار خان میں 17 فیصد فنڈز کا استعمال کیا گیا ہے محکمہ خزانہ کے حکام کیمطابق پنجاب میں 177ارب روپے کے فنڈزجاری کیے جاچکے، پنجاب بھر میں نصف مالی سال گزرنیکے باوجودفنڈز85 ارب روپے ہی خرچ ہو سکے۔