اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر حج‘ اوقاف‘ مذہبی و اقلیتی امور پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ پاکستانی کرنسی کی قدر میں کمی اور سعودی عرب میں آئے روز ٹیکسز کے نفاذ کی وجہ سے امسال حج اخراجات مزید بڑھ جائیں گے اور گزشتہ سال کے مقابلے اس سال حج مزید مہنگا ہوگا‘ امید ظاہر کی کہ کاش ہم سستا حج کروا سکتے تاہم سعودی ٹیکسز کی وجہ سے حج اخراجات بڑھتے جا رہے ہیں حج اور کرتار پور کے اخراجات کا موازن نہیں کیا جا سکتا
حج پالیسی2020ء پر کام جاری ہے جس کا جلد اعلان کر دیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں حج آرگنائزرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مرکزی و چاروں صوبوں کے نومنتخب عہدیداروں کی حلف برداری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ہوپ کے مرکزی چیئرمین شاہد رفیق‘ کے پی کے زون کے چیئرمین ثناء اللہ خان‘ سینئر وائس چیئرمین محمد زعیم (کراچی)‘ لاہور زون کے چیئرمین خرم ثقلین‘ کوئٹہ زون کے حاجی سعد‘ اسلام زون کے قاضی جمیل اور دیگر عہدیدار بھی موجود تھے‘ اس موقع پر وفاقی وزیر پیر نور الحق قادری نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ سعودی عرب میں ٹیکسز پے ٹیکسز کے نفاذ‘ پاکستانی روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے حج اخراجات بڑھتے جا رہے ہیں‘ خواہش ہے کہ سستا حج کروا سکیں لیکن اخراجات کی وجہ سے ایسا کرنا ممکن نہیں‘ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے امسال حج مزید مہنگا ہوگا‘ انہوں نے حج مہنگا اور کرتار پور سستا کی بات کرنے والوں پر بھی شدید تنقید کی اور وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ حج اور کرتار پور کا موزانہ نہیں کیا جا سکتا‘ کرتار پور ایک راہ داری ہے جو کہ صرف4کلو میٹر ہے اور سائیکل کی بجائے پیدل بھی لوگ آتے جاتے ہیں‘ جبکہ حج کیلئے 4ہزار کلو میٹر سے زائد کا طویل سفر طے کرکے وہاں 40روز قیام و طعام کا اہتمام کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے اخراجات زیادہ ہیں‘ انہوں نے حج پالیسی 2020ء کے حوالے سے کہا کہ پالیسی مرتب کرنے کیلئے مشینری جذبے سے کام جاری ہے اور جلد ہی پالیسی کا اعلان کر دیا جائے گا۔
اس موقع پر ہوپ کے مرکزی چیئرمین شاہد رفیق‘ کے پی کے زون کے چیئرمین ثناء اللہ خان اور دیگر عہدیداروں نے خطاب کرتے ہوئے حج پالیسی کے حوالے سے اپنی مفید آراء اور تجاویر سے وفاقی حکومت کو آگاہ کیا اور کہا کہ گزشتہ سال کی طرح امسال بھی اچھا حج کروائیں گے اور جو وعدے اور یقین دہانیاں حج کے حوالے سے کروائی گئی تھیں ان کو پورا کریں گے‘ انہوں نے کہا کہ نجی حج کمپنیوں کی سہولیات کی وجہ سے ہم ملائیشیاء کے ساتھ ٹاپ لیول پر آچکے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ امسال بھی حجاج پرائیویٹ سکیموں کے تحت اچھا حج کریں گے۔