ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستان میں موجود کتنے کروڑ خواتین کے شناختی کارڈ ابھی تک نہیں بنے؟حکومت نے بڑا اعتراف کر لیا

datetime 17  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن ) سینیٹ میں خواتین سے حقوق سے متعلق بحث پر سینیٹر ولید اقبال نے کہا کہ ایک کروڑ سے زائد اب بھی ایسی خواتین ہیں جن کے شناختی کارڈ نہیں بن سکے اور لاکھوںخواتین شناختی کارڈ بننے کے باوجود اپنا قانونی اور آئینی حق استعمال کرنے سے قاصر ہیں ہمیں خواتین کے حقوق سے متعلق غافل نہیں رہنا چاہیے حکومت اور اپوزیشن اس اہم مسئلے پر متفق ہوجائیں تو میں وعدہ کرتا ہوں کہ

ہماری ترقی کی راہیں جلد کھل جائینگی انہوں نے کہا کہ خواتین و حضرات سے متعلق اب بھی آمدن ، کام کا کھلا تضاد کیاجارہا ہے مرد کو سو روپے وصول ہوںتو وہی کام کرنے کی صورت میں عورت کو 70 روپے ادا کئے جاتے ہیں اس فاصلے کو کم کرنے کیلئے ہمیں مل جل کر کام کرنا ہوگا جبکہ سینیٹر نزہت صادق نے کہا کہ ہماری گزشتہ حکومت میں خواتین سے متعلق قرضوں کیلئے اربوں روپے مختص کئے گئے تھے اور ان کو مانیٹر کرنے کیلئے میں نے خود بہت ساری جگہوں کا معائنہ کیا تو خواتین ڈیری ، سلائی سنٹر ، سیلون و دیگر کاموں کیلئے قرضے حاصل کررہی تھیں جو خوش آئند بات ہے اور اسی طرح کے اقدامات حکومتوں کو اٹھانے چاہیے تاکہ خواتین معاشرے کا اہم ستون ثابت ہوں سینیٹر مشتاق نے کہا کہ میں نے پوری رپورٹ کاجائزہ لیا مگر بدقسمتی میں کہیں بھی مجھے اسلام شرح کا نام نظر نہ آیا خواتین کی آزادی ضرور ہونی چاہیے جو کہ قرآن و سنت میں انہیں تفویض کی گئی ہے سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ می ٹو میرا جسم میری مرضی کھانا پکانے والی مشینیں نہ سمجھنے والے حقوق عورت کیلئے نہیں بلکہ ان کے جائز مطالبات تحفظ کاروکاری سے نجات مرضی کی شادی جائیدادوں میں حصے وغیرہ پر قانون بننے چاہیں اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیریں رحمان نے کہا کہ میں بات کو الجھانا نہیں چاہتی مگر محسن عزیز یہ بات اٹل ہے کہ کھانا آپ کو خود ہی گرم کرنا ہوگا ہاں البتہ آپ کی بیوی آپ کو گرم گرم چائے پیش کرسکتی ہے اس موقع پر ایوان میں قہقہ لگا

تو شیریں رحمان نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی قائد محترمہ بے نظیربھٹو نے اپنے کیریئر میں ہمیشہ خواتین کے حقوق کیلئے آواز بلند کی ہم ایک پراگرایسو پارٹی ہیں اور اپنے منشور سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹ سکتے جسے تکلیف ہوتی ہے ہوتی رہے خاتون کو معاشرے میں برابر کا حصہ سمجھا جانا چاہیے اور اس سلسلے میں ہماری جماعت سے جو بھی مناسب اقدامات ہوسکیں وہ ضرور کرینگے سینیٹر صابر شاہ نے کہا کہ خواتین کے حقوق پر کوئی قدغن نہیں ہونا چاہیے لیکن اسلام کے دائرہ کار کے اندر رہتے ہوئے جو ہدایات دی گئی ہیں ان کو ہر صورت اپنانا چاہیے

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…