بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

ملک میں حالیہ بارشوں اور برفباری نے  بڑی تباہی مچا دی، سینکڑوں لوگ مکانات سے محروم ہو گئے، مہنگی لکڑی پریشان  حال لوگوں کی دسترس سے باہر ہو گئی

datetime 15  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ (آن لائن)بلوچستان کے علاقے مکران میں حالیہ بارشوں سے 148مکانات گر گئے ہیں 341مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے پی ڈی ایم اے کے مطابق مکران کے مختلف علاقوں میں 148کچے مکانات گر گئے مکران کے علاقے کیچ میں 341مکانات کو جزوی نقصان پہنچا اور کیچ میں 499مکانات کی بیرونی دیواریں گرگئیں کیچ میں ایک پل کو نقصان پہنچا مکران میں بارشوں سے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

قلات میں شدید برفباری کے دو دن گزرنے کے بعد بھی سردی کی شدت میں کمی نہ آسکی۔قلات میں شدید برفباری کے دو دن گزرنے کے بعد بھی سردی کی شدت میں کمی نہ آسکی، درجہ حرارت منفی 13 ڈگری سینٹی گریڈ پر برقرار، گیس مکمل طور پر غائب، بجلی کی آنکھ مچولی جاری،عوام کو مشکلات کا سامنا، تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز بھی سرد ترین ہوائیں چلتی رہے جس کے باعث گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے۔ قلات ملک کا سب سے سرد ترین علاقہ ہے جہاں پر محکمہ موسمیات قلات کے انچارج شیراحمد مینگل کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران درجہ حرارت منفی تیرہ ریکارڈ کی گئی جبکہ سردی کی شدت میں مزید اضافے کا بھی امکان ہے۔ دوسری جانب شدید سردی میں گیس پریشر آٹھ دنوں سے مکمل غائب ہے اور بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور آنکھ مچولی سے عوام کو مشکلات کا سامناہے گھریلو صارفین خاص کر خواتین کو امور خانہ داری میں مشکلات ہے۔ خشک لکڑیاں بھی ناپید اور گیلے لکڑیاں بھی مہنگے داموں فروخت کی جارہی ہے جوکہ عوام کی دسترس سے باہر ہے۔گیس بندش کے حوالے سے حکومت اور ذمہ داران نے چپ کا روزہ رکھا ہے۔عوامی حلقوں نے اعلی حکام سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ قلات کے عوام پر ترس کھا کر گیس پریشر بحال کی جائے۔  آزاد  جموں و کشمیر، بلوچستان، گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں شدید بارشوں، برف باری اور برفانی تودوں سے متاثرہ علاقوں میں 1957 خیمے، 1250 کمبل، 250 ترپالیں، 12 ٹن راشن، 2250 پلاسٹک چٹائیاں، 150 شیٹس، 550 سولر لائٹس، 100 کچن سیٹس، 150 گدے اور گرم کپڑوں سمیت ضروری امدادی سامان فراہم کردیا گیا ہے۔شدید بارشوں اور برف باری کے باعث رونما ہونے والے حادثات میں مجموعی طور پر

100 افراد جاں بحق اور 90 زخمی ہوئے جبکہ متاثرہ علاقوں میں اہم شاہراہیں بند ہو گئیں۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم ای) نے  متاثرین کو فراہم کردہ امدادی اشیاء  کی رپورٹ جاری کر دی۔ رپورٹ کے مطابق متاثرہ علاقوں میں فراہم کردہ امدادی سامان میں 250 فوری طبی امداد کی کٹس، 50 لالٹین، 60 ٹن نمک اور 800 لٹر پانی کا صاف پانی بھی شامل ہے۔نیلم ویلی میں امدادی اشیاء  کے

تین مزید ہیلی کاپٹر بھی بھیجے گئے۔ رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا،  آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے علاقوں میں شدید برف باری ہوئی جس سے قیمتی جانی اور املاک کا نقصان ہوا۔ اسی طرح نیلم ویلی میں مختلف مقامات پر برفانی تودے گرنے کے واقعات بھی رونما ہوئے جن کے نتیجہ میں  آزاد جموں و کشمیر میں 76 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 53 زخمی ہوئے، اسی طرح 198 مقامات کو نقصان بھی پہنچا۔ آزاد جموں و کشمیر کے بعد سب سے زیادہ نقصان بلوچستان میں ہوا جہاں 20 افراد جاں بحق

اور 23 دیگر زخمی ہوئے۔ خیبرپختونخوا میں 2 افراد جاں بحق اور 8 زخمی ہوئے جبکہ گلگت بلتستان میں 2 افراد جاں بحق، 6 زخمی ہوئے اور تین مکانات کو نقصان پہنچا۔ این ڈی ایم اے کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ  آزادجموں و کشمیر، بلوچستان، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں بارشوں اور برف باری کی وجہ سے دو درجن سے زائد شاہراہیں اور ہائی ویز بند ہوئیں۔خیبرپختونخوا میں الپوری

اور خوازہ خیلہ روڈ، بحرین تا کالام روڈ، مالم جبہ روڈ، لواری ٹاپ روڈ، کیلاش ویلی روڈ، دروش روڈ، چترال تا گرم چشمہ روڈ، چترال۔بونی روڈ، چترال سٹی روڈ، دیر بالا میں مقامی سڑکیں اور ضلع کوہستان قراقرم ہائی وے بند ہوئیں۔ بلوچستان میں قلعہ  عبداللہ کی رابطہ سڑکیں اور این۔50 روڈ بھی شدید برف باری سے بند ہوئی۔ آزاد جموں و کشمیر کی نیلم ویلی میں شاردہ روڈ، باغ روڈ، لیپہ ویلی روڈ،

محمود گلی تا عباسپور روڈ اور حاجی پیر تا علی  آباد روڈ شدید برف باری اور برفانی تودوں کی وجہ سے بند ہو گئیں۔ گلگت بلتستان میں گلگت۔استور روڈ، کارچک روڈ اور تنگیر روڈ بند ہوئیں۔ این ڈی ایم اے کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ شدید برف باری، لینڈ سلائیڈنگ اور برفانی تودوں کی وجہ سے بند ہونے والی شاہراہیں کھولنے کیلئے کام جاری ہے۔ پی ڈی ایم ایز، نیشنل ہائی وے اتھارٹی، فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن اور دیگر متعلقہ کنسٹرکشن اینڈ ورکس کے محکمے اس حوالہ سے سرگرم عمل ہیں۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…