دبئی (این این آئی)سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے کہا ہے کہ وہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے سے خوش ہیں اور اب ان کی طبیعت بہتری کی طرف گامزن ہے۔لاہور ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں سابق صدر پرویز مشرف کو سزائے موت سنانے والی اسلام آباد کی خصوصی عدالت کو غیر آئینی قرار دے دیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے فیصلے میں خصوصی عدالت کی تشکیل اور آرٹیکل 6 میں کی جانے والی ترمیم بھی کالعدم قرار دے دی ہے۔ اس حوالے سے سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ بہت اچھا ہے جس سے مجھے بہت خوشی ہوئی، ہائیکورٹ نے آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ دیا۔انہوں نے کہا کہ میری طبیعت بہتری کی طرف گامزن ہے اور صحت یابی کے لیے دعائیں کرنے پر سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔خیال رہے کہ خصوصی عدالت کے 3 رکنی بینچ نے 17 دسمبر 2019 کو پرویز مشرف کو سنگین غداری کیس میں سزائے موت سنائی تھی۔بینچ کے دو اراکین نے فیصلے کی حمایت جب کہ ایک رکن نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے پرویز مشرف کو بری کیا تھا۔خصوصی عدالت نے اپنے فیصلے میں پرویز مشرف کو بیرون ملک بھگانے والے تمام سہولت کاروں کو بھی قانون کیکٹہرے میں لانے کا حکم دیا اور فیصلے میں اپنی رائے دیتے ہوئے جسٹس وقار سیٹھ نے پیرا 66 میں لکھا تھا کہ پھانسی سے قبل پرویز مشرف فوت ہوجائیں تو لاش کو ڈی چوک پر لاکر 3 دن تک لٹکایا جائے۔