اسلام آباد (این این آئی) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم اتحادی جماعت ہے، انشاء اللہ اتحادی ہی رہے گی، تحفظات دور تمام وعدے پورے کرینگے،کراچی ہماری معاشی شہ رگ ہے،وسائل پر یہاں کے باسیوں کا حق ہے، معاشی استحکام کی جانب بڑھ رہے ہیں،کراچی بھی مستفید ہوگا،این ایف سی ایوارڈ کے تحت سندھ کو
تمام ممکنہ وسائل فراہم کئے ہیں،چاہتے ہیں سندھ کی صوبائی حکومت،عمائدین کراچی کو سیاسی مفاد سے ہٹ کر دیکھیں،کراچی کے مسائل کسی ایک جماعت کی کوششوں سے حل نہیں ہوں گے،وزیراعظم کراچی کی روشنیاں بحال کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔نجی ٹی وی چینلز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کراچی ہماری معاشی شہ رگ ہے اور وسائل پر یہاں کے باسیوں کا حق ہے، معاشی استحکام کی جانب بڑھ رہے ہیں،کراچی بھی اس سے مستفید ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے عالمی قرضوں کیلئے وفاقی حکومت نے ضمانت دی ہے۔ انہوں نے کہاکہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت سندھ کو تمام ممکنہ وسائل فراہم کئے ہیں، حکومت ایم کیو ایم کے تحفظات دور کرے گی اور تمام وعدے پورے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کیلئے 162 ارب کے ریلیف پیکیج پر عملدرآمد کیلئے پیش رفت کا آغاز ہو چکا ہے، وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے تحت کراچی کو دنیا کے ترقی یافتہ شہروں کی صف میں لائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم وزیراعظم اور موجودہ حکومت کے ویژن کے ساتھ کھڑی ہے اور خالد مقبول صدیقی نے پریس کانفرنس کے دوران اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ وہ اس ویژن کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے اندرونی تحفظات قیادت تک پہنچے ہیں،انہی تحفظات کو
دور کرنے کیلئے اسد عمر کی قیادت میں وفد وہاں جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ جب آپ مل بیٹھتے ہیں ایک دوسرے کی سنتے سناتے ہیں تو غلط فہمیاں دور ہوتی ہیں، خالد مقبول صدیقی کا کیبنٹ سے علیحدگی کا انفرادی فیصلہ ہے اس کا یہ مطلب نہیں کہ ایم کیو ایم کے دیگر ساتھی کابینہ میں نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ خالد مقبول صدیقی نے میڈیا پر آکر استعفے کا اعلان ضرور کیا تاہم انہوں نے کوئی باضابطہ استعفیٰ یاکابینہ کے
حوالے سے کوئی فیصلہ وزیراعظم یا حکومت کو براہ راست ارسال نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر ان تمام چیزوں کو دیکھنے کیلئے پس منظر میں ایم کیو ایم کے ساتھ بات چیت اور مشاورت کا جو عمل چل رہا تھا اسے حتمی شکل دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات میں کوئی ابہام اور دوسری رائے نہیں کہ ایم کیو ایم اتحادی ہے اور انشاء اللہ اتحادی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کے
تحفظات کو حل کرنے کیلئے حکومت ہر سطح پر کوشش کریگی۔انہوں نے کہا کہ جب آپ اتحادی حکومت میں ہوتے ہیں تو ہر جماعت کا اپنا ایک نقطہ نظر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کی معاشی شہ رگ ہے اور یہاں بسنے والے عوام کے آئینی اور قانونی حقوق کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کراچی کے وہ تمام مسائل جو وفاقی حکومت کے ساتھ جڑے ہیں
یا وفاق کی مداخلت سے ان میں بہتری لائی جاسکتی ہے ان کا وعدہ پہلے ہی کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام میں جو کراچی کا حصہ ہے، این ایف سی ایوارڈ میں جو وفاقی کی طرف سے سندھ حکومت کو معاونت فراہم کی جاتی ہے اور سی پیک کے ساتھ جڑے منصوبے ان سب میں کراچی ہماری ترجیح نمبر ون ہے کیونکہ کراچی کی معیشت کا پہیہ چلے گا تو
پاکستان کی معیشت پٹڑی پر رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نہیں،وہاں ہماری حکومت نہ ہونے کی وجہ سے بھی پالیسیوں پر عملدرآمد کی رفتار سست ہے اور جن پالیسیوں پر وفاقی حکومت جس روح سے عملدرآمد کرنا چاہتی ہے وہ سیاسی مفادات کی وجہ سے صوبائی حکومت اس کے لئے پر عزم نظر نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سندھ کی
صوبائی حکومت اور عمائدین کراچی کو سیاسی مفاد سے ہٹ کر دیکھیں،کراچی کے مسائل کسی ایک جماعت کی کوششوں سے حل نہیں ہوں گے بلکہ تمام سیاسی جماعتوں خصوصاً وفاقی اور صوبائی حکومت کو سر جوڑ کرمل بیٹھ کر کراچی اور سندھ کے مسائل پر کھلے دل سے بات کرنی ہے اور یہ ہماری قومی مفاد سے جڑا مسئلہ ہے، کراچی پاکستان کی معیشت میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے اس لئے
اس کو سیاست زدہ نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک میں سندھ حکومت کے جو منصوبے ہیں ان کو ہم آگے بڑھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قیادت کی سطح پر مشاورت اور کمیونی کیشن کا عمل ہمیشہ رہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم بار بار کہ رہے کہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اس کراچی کوتمام جائز بنیادی آئینی اور قانونی حقوق فراہم کریں اوروفاقی حکومت اس کیلئے پر عزم ہے وزیراعظم عمران خان کراچی کو
ایسا روشنیوں کا شہر بنانا چاہتے ہیں جو دنیا میں اپنا علیحدہ تعارف اور شناخت رکھے اور لوگ یہاں آکر سرمایہ کاری کریں اور پاکستان کی معیشت کے پہئے کو چلانے میں یہ شہر ہراول دستہ بنے جس میں بھر پور صلاحیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اور پاکستان تحریک انصاف کا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ کراچی میں امن، ترقی، خوشحالی اور روزگار آئے۔