کراچی(اے این این ) ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے وفاقی کابینہ سے علیحدہ ہونے کا اعلان کر تے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اور ایم کیو ایم کا اتحاد برقرار رہے گا۔کراچی میں متحدہ قومی مومنٹ پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے دیگر پارٹی رہنما وں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں وفاقی کابینہ سے علیحدگی کا اعلان کیا۔انھوں نے کہا کہ ہم نے جس تعاون کا حکومت سے وعدہ کیا تھا،
وہ دیتے رہیں گے۔خالدمقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیوایم اس وقت نئے مرحلے سے گزر رہی ہے، ہم نے حکومت سے وعدہ کیا تھا کہ حکومت بنانے میں آپ کی مدد کریں گے، ہم نے اپنا وعدہ پورا کیا، لیکن ہمارے ایک نقطے پر بھی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔سربراہ ایم کیو ایم نے کہا کہ ایسی صورتحال میں میرے لیے مشکل ہوجاتا ہے کہ میں حکومت میں بیٹھا رہوں، میرا وزارت میں بیٹھنا بہت سارے سوالات کوجنم دیتاہے۔انہوں نے کہا کہ میرا اب وفاقی کابینہ میں بیٹھنا بے سود ہے، تاہم ہم حکومت سے اپنا تعاون جاری رکھیں گے۔سربراہ ایم کیو ایم نے بتایا کہ گزشتہ دنوں کہیں اور سے بھی وزراتوں کی بات ہوئی تھی، ہم نے وزارت قانون و انصاف نہیں مانگی تھی۔خالد مقبول نے کہا کہ حکومت سے تعاون برقرار رہے گا لیکن میں وزارت میں نہیں بیٹھوں گا۔میرے وزارت میں بیٹھنے سے کراچی کی عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہورہا۔ان کا کہنا تھا کہ کراچی کی آبادی حکومت کے مطابق ڈیڑھ کروڑ ہے تاہم ہمارے مطابق 3 کروڑ ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق کراچی نے 89 فیصد ٹیکس دیا ہے اور اسے اپنے پیسے مانگنے پڑ رہے ہیں۔خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ‘کرتار پور کا جب معاملہ آیا تو ہم نے تعاون کیا تاہم جو شہر ہزاروں ارب دے چکا ہے اسے ایک ارب دینے کے لیے اتنی تکلیف ہوتی ہے’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘اگر پاکستان کا کوئی خفیہ آئین بنا ہوا ہے جو اس شہر کو کچھ دینے سے روکتا ہے تو ہمیں آگاہ کیا جائے’۔