پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

آرمی ایکٹ میں ابھی ترمیم نہیں ہوئی،آرمی ایکٹ میں ترمیم کی صوابدید کس کے پاس ہے؟ حیرت انگیز اور چونکا دینے والا دعویٰ کر دیا گیا

datetime 11  جنوری‬‮  2020 |

لاہور (آن لائن) پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ آرمی ایکٹ میں ترمیم قانون سازی کے بعد ہوگی۔ ترمیم ابھی نہیں ہوئی۔ وزیراعظم آفس کی صوابدید ہے کہ وہ آرمی ایکٹ میں ترمیم کرتا ہے یا نہیں۔ وزیراعظم آفس کسی کی ذاتی جاگیر نہیں،آنے والے وقت میں وہاں کوئی اور ہو گا۔ اگر ملک نے آگے بڑھنا ہے تو موجودہ حکومت کو اقتدار سے فارغ کرنا ناگزیر ہے۔

گزشتہ روز ماڈل ٹاؤن سیکرٹریٹ میں اپنی صدارت میں ہونیوالے پارٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے آرمی ایکٹ کی منظوری کے لئے جلد بازی سے کام لیا۔ پاکستان مسلم لیگ ن ہو یا پیپلز پارٹی یہاں تک کہ جے یو آئی ف نے بھی آرمی ایکٹ کی منظوری پر کوئی اعتراض نہیں کیا بلکہ سیاسی جماعتوں کو حکومت کے طریقہ کار پر اعتراض تھا۔ سیاسی جماعتوں کا آرمی ایکٹ کے حوالے سے پہلے دن ہی فیصلہ تھا کہ قومی ادارے کو سیاست میں نہ گھسیٹا جائے۔ میڈیا کے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ گزشتہ 72 سالوں میں آج پہلا موقع ہے کہ ان ہاؤس میں تبدیلی لانا انتہائی آسان ہے۔ حکومت کو قومی اسمبلی میں صرف پانچ ارکان کی برتری حاصل ہے لیکن ان ہاؤس تبدیلی ملک میں نئے الیکشن کے لئے ہونی چاہئے تاکہ لوگوں کو موقع دیا جائے کہ وہ اپنی پسند کے نمائندے دوبارہ چن سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن ووٹ کو عزت دو کے بیانیے سے پیچھے نہیں ہٹی بلکہ آج سوشل میڈیا پر ووٹر کہہ رہا ہے کہ مجھے عزت دو، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے انتقامی پالیسی اختیار کر رکھی ہے۔ حکومت ڈیڑھ سال گزرنے کے باوجود جنوبی پنجاب میں اب تک سیکرٹریٹ نہیں بناسکی۔ موجودہ مہنگائی کی وجہ سے مزدوروں کے ساتھ ساتھ لاکھوں روپے کی فیکٹریاں لگانے والے بھی پریشان ہیں۔ رانا ثناء اللہ کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں ملک ندیم کامران،

اویس لغاری، رانا مشہود، رانا ارشد، خواجہ عمران نذیر، منشاء بٹ سمیت دیگر پارٹی کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ جس میں چار قرار دادیں منظور کی گئیں۔ منظور کی جانیوالی قرار دادوں میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی سیاسی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا گیا اور شریف خاندان کے لوگوں سمیت پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کی مذمت کی گئی اور مقدمات کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…