کراچی(آن لائن)فیڈرل بورڈ آف رینیو (ایف بی آر) کی جانب سے دکانوں کے کاؤنٹر پر مالک کے بجائے اپنا عملہ بٹھانے کے احکامات پر کراچی کے دکانداروں میں بے چینی، تاجر برادری کی احتجاج کی دھمکی۔آل کراچی انجمن تاجران کے وائس چیئرمین اور طارق روڈ ٹریڈرز الائنس کے صدر الیاس میمن کا کہنا ہے کہ ایف بی آر تاجروں کو اپنا ایجنٹ اور سہولت کار بنارہی ہے،جو تاجر فکس ٹیکس میں ہیں انہیں ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے،
تجارتی مراکز میں ایف بی آر کے افسران اپنی لوٹ مار کے لیے دکانداروں سے من مانی کررہے ہیں اور سیلز ٹیکس کے چھوٹ حاصل ہونے والے تاجروں سے بھی کاؤنٹر پر جبری طور پر الیکٹرونکس مشنیں لگانے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ گزشتہ روز تاجروں کے اجلاس کے بعد الیاس میمن نے کہا کہ ایف بی آر کے افسران کی جانب سے تاجروں کو تنگ کرنے کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو کراچی کے تاجر احتجاج کا راستہ اختیار کریں گے اور یہ احتجاج صرف کراچی نہیں ملک بھر میں کیا جائے گا،تاجر برادری کسی بھی صورت ایف بی آر کے سہولت کار نہیں بنیں گے،ایف بی آر ٹیکس چوروں کے خلاف خود کارروائی کرے۔انہوں نے کہا کہ تاجر برادری اور حکومت کے درمیان11نکاتی معاہدہ ہونے کے باوجود فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے افسران کی جانب سے تاجروں کو دھمکانے کا سلسلہ جاری ہے اور ایف بی آر کے افسران کی جانب سے یہ کہا جارہا ہے کہ ہمارے پاس کسی معاہدے کا نوٹیفکیشن نہیں جاری ہوا ہے اور ایف بی آر کے افسران کی جانب سے مارکیٹوں میں آکرخوف وہراس پھیلا جارہاہے اور تمام دکانداروں سے کاؤنٹر پر الیکٹرونکس مشین لگاکر ایف بی آر کا عملہ بٹھانے کی ہدایت کی جارہی ہے،جس کی وجہ سے دکانداروں میں بے چینی ہے۔الیاس میمن نے مزیدکہا کہ ایف بی آر دکانداروں سے تعاون کرنے کے بجائے کاروبار پر قبضہ کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے،جب کاروبار کے مالک ہم ہیں تو ایف بی آر کا عملہ کس طرح کاؤنٹر پر بیٹھ سکتا ہے۔