بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

ایران اپنی کس فورس میں پاکستانیوں کو بھرتی کرتا ہےاور اس فوج کو ملک کے کس کام کیلئے استعمال کیا جاتا ہے ؟ تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے

datetime 7  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر کالم نگار جاوید چوہدری اپنے کالم ’’پلیز امریکا کو انکار کر دیں‘‘ میں لکتے ہیں کہ ۔۔۔ایران کا موجودہ نظام دو حصوں میں تقسیم ہے‘ سیاسی اور مذہبی‘ ایران کی سیاسی حکومت صدر کے زیر انتظام چلتی ہے‘ ریگولر آرمی ارتش کہلاتی ہے اور اس کا سربراہ کمانڈر انچیف ہوتا ہے‘ ارتش کا کام ملکی سرحدوں کی حفاظت ہوتا ہے جب کہ ملک کی مذہبی حکومت آیت اللہ کے

ماتحت ہوتی ہے۔یہ ایران سمیت پوری دنیا کی شیعہ کمیونٹی کے روحانی سربراہ ہوتے ہیں‘ ان کی اپنی فوج ہوتی ہے‘ یہ فوج پاس داران انقلاب یعنی اسلامک ریولوشنری گارڈکارپس (آئی آر جی سی) کہلاتی ہے‘ یہ مجاہدین کی فورس ہے اور یہ براہ راست آیت اللہ کو جواب دہ ہوتی ہے‘ پاس داران کے دو حصے ہیں‘ گراؤنڈ فورسزاور قدس فورس‘ پاس داران کی دوسری فورس ”قدس بریگیڈ“ ایرانی سرحدوں سے باہر آپریٹ کرتی ہے‘ مثلاً شام‘ عراق اور یمن میں لڑنے والی شیعہ فورس کا تعلق قدس بریگیڈ سے ہوتا ہے۔اس بریگیڈ میں بھی دو قسم کے لشکر ہیں‘ زینب یون اور فاطمہ یون‘ زینب یون کے جوان پاکستان سے بھرتی کیے جاتے ہیں‘ یہ پارہ چنار‘ گلگت‘ سکردو اور بلوچستان کے سرحدی علاقوں سے لیے جاتے ہیں‘ ایران میں انہیں ٹریننگ دی جاتی ہے اور پھر انہیں لڑنے کے لیے شام‘ عراق اور یمن بھجوا دیا جاتا ہے جب کہ فاطمہ یون کے لیے جوان افغانستان سے بھرتی ہوتے ہیں‘ جنرل قاسم سلیمانی قدس بریگیڈ کے سربراہ تھے‘ یہ 21برسوں سے پاس داران انقلاب کا حصہ تھے۔یہ آیت اللہ علی خامنہ ای کے بعد ایران کی مضبوط ترین شخصیت تھے‘ ایران کے گوریلا فوجی ان کی سربراہی میں شام‘ یمن اور عراق میں لڑ رہے ہیں‘ جنرل قاسم سلیمانی نے پچھلے پانچ برسوں میں امریکا کو شام میں ناک سے چنے چبوا دیے‘ یہ عراق اور یمن میں بھی امریکا اور سعودی عرب کو لے کر بیٹھ گئے‘ جنرل قاسم سلیمانی عراق میں دو پرائیویٹ ملیشیا بھی چلا رہے تھے‘ یہ ملیشیا امریکی فوجیوں اور امریکا کے عراقی ایجنٹس کو نشانہ بنا رہی تھی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…