اسلام آباد (این این آئی)پاکستان نے اقلیتوں سے ناروا سلوک سے متعلق بھارتی پراپیگنڈہ مسترد کردیا۔پیر کو دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہاگیاکہ ننکانہ صاحب اور پشاور میں امن عامہ سے متعلق انفرادی نوعیت کے واقعات کو بی جے پی حکومت کا اقلیتوں سے بدسلوکی کے شرانگیزپراپگنڈے سے تعبیر کرنا پاکستان کے خلاف بھارت کی کردار کشی کی روایتی مہم کا حصہ ہے جس کا مقصد بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں جاری ریاستی دہشت گردی اور بھارت کے اندر اقلیتوں کے خلاف ہونے والے منظم متعصبانہ اقدامات سے دنیا کی توجہ ہٹانا ہے۔
ترجمان نے کہاکہ پاکستان اس بھارتی پراپگنڈے اور بے بنیاد الزامات کو قطعی مسترد کرتا ہے۔ ایسے الزامات اور پراپگنڈے سے بی جے پی حکومت بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیرمیں اپنے غیرقانونی اقدامات، امتیازی شہریت ترمیمی ایکٹ اور شہریوں کے اندراج (این آر سی) جیسے متعصبانہ قانون کے ردعمل میں پیدا ہونے والی صورتحال کو چھپا نہیں سکتا۔ پاکستان سکھ مذہب سمیت تمام مذہبی مقامات اور اقلیتوں کی عبادت گاہوں کو بے انتہاء احترام دیتا ہے،ہم گردوارہ ننکانہ صاحب کے مقدس مقام پر ”حملہ“ اور ”بے حرمتی“ سے متعلق تمام بھارتی الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔ ترجمان نے کہاکہ یہ سفید جھوٹ ’آر ایس ایس‘ و ’بی جے پی‘ کی بدنام زمانہ پراپیگنڈہ مہم کا حصہ ہیں جس میں ہمیشہ کی طرح اس مرتبہ بھی انہیں ناکامی ہوگی۔ پوری دنیا میں آباد سکھ برادری اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی حکومت اقلیتوں اور ان کے مذہبی مقامات کو کس قدر زیادہ اہمیت دیتی ہے۔ تاریخی کرتارپور راہداری کا 9 نومبر2019ء کو افتتاح وزیراعظم کی اس ضمن میں سوچ کا واضح اظہار ہے۔ترجمان نے کہاکہ سکھ نوجوان کے قتل کے افسوسناک واقعہ پر بھارت سیاست کرنے کی مذموم کوشش کر رہا ہے جو شرانگیز اور قابل مذمت ہے۔ جیسے ہی قتل کا یہ واقعہ سامنے آیا، فوری طورپر مقدمہ درج ہوا اور اعلی سطحی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی۔ قانونی کارروائی کے نتیجے میں ملوث عناصر کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔ پاکستان ہندو، سکھ اور مسیحیوں سمیت مختلف ادیان کے ماننے والوں کا ملک ہے جو اس تنوع کے ساتھ مل جل کر رہتے ہیں۔
پاکستان کا دستور تمام شہریوں کو مساوی حقوق دیتا ہے اور حکومت کسی بھی قسم کے امتیاز سے سختی سے نمٹنا اپنا فرض سمجھتی ہے۔ ترجمان نے کہاکہ آر ایس ایس سوچ رکھنے والی بی جے پی حکومت کے پاس کوئی حق نہیں کہ وہ خود کو اقلیتوں کے محافظ کے طورپر پیش کرے۔ بابری مسجد کی شہادت، گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کا قتل عام، جنونی جتھوں کے ذریعے لوگوں کو ہلاک کرنے اور اقلیتوں کے خلاف نفرت پر مبنی لاتعداد واقعات کے تناظر میں بی جے پی حکومت کاخونی چہرہ پوری دنیا پر آشکار ہوچکا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اقلیتوں کے لئے مگر مچھ کے آنسو بہانے کے بجائے بی جے پی حکومت کے لئے بہتر ہوگا کہ بھارت میں جاری انسانی المیہ پر توجہ دے اور بھارت میں بسنے والی اقلیتوں کو ’زعفرانی دہشت گردی‘ سے تحفظ دے۔