اتوار‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2024 

موجودہ،سابق حکمران پارٹیاں ایک ہی جتھہ ہے،یہ ملک و قوم کے نہیں،آرمی ترمیمی ایکٹ میں تاخیری حربے کیوں استعمال کئے جا رہے ہیں، سراج الحق کے حیران کن دعوے

datetime 6  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ موجودہ اور سابقہ حکمران پارٹیاں ایک ہی جتھہ ہے۔یہ جتھہ ملک و قوم کے نہیں ہمیشہ اپنے مفادات کے حصول کے لیے سرگرم رہا۔ آرمی ترمیمی ایکٹ میں پہلے حمایت کا اعلان کرنے والے اب این آر او کے حصول کے لیے تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں۔بلوچستان کی محرومیوں کا ذمہ داروہ حکمران ٹولہ ہے جو عشروں سے اقتدار کے ایوانوں پر مسلط ہے۔

کرپٹ سرمایہ داروں اور ظالم جاگیرداروں کو جب تک سیاست سے آؤٹ نہیں کیا جاتا، حالات نہیں بدلیں گے۔بلوچستان کے ماضی اور حال کو یرغمال بنانے والے اب صوبے کی آنے والی نسلوں کے مستقبل سے کھیلنا چاہتے ہیں۔گیس رائیلٹی کا سب سے زیادہ حق دار بلوچستان ہے مگر صورتحال یہ ہے کہ ابھی تک کوئٹہ کے بھی بے شمار علاقے گیس سے محروم ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے لسبیلہ اور حب میں کارکنوں کے اجتماعات سے خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر صوبائی امیر مولانا عبد الحق ہاشمی،سیکرٹری جنرل مولانا ہدایت الرحمن،نائب امراء ڈاکٹر عطاء الرحمن،حافظ محمد اسماعیل اور سیکرٹری اطلاعات عبد الولی خان شاکر بھی موجود تھے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ان ہاؤس اور چہروں کی تبدیلی کی باتیں کرنے والے ظلم اور جبر کے استحصالی نظام کو مسلط رکھنا چاہتے ہیں۔جعلی طریقوں اور بوگس انتخابات کے ذریعے منتخب کراکر دفاتر میں بیٹھائے گئے لوگ جو بھی پالیسی بنائیں گے وہ ناکام ہوگی اور ایسے لوگوں کے آنے جانے سے عوام کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا۔ان ہاؤس تبدیلی کی کوششوں سے ارکان کی خرید و فروخت ہوگی۔ان کی منڈی کے مال کی طرح قیمتیں لگیں گی اور دوبارہ وہی چہرے سامنے آجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ حقیقی تبدیلی عوام کے ووٹوں سے آسکتی ہے اور عوام کو یہ حق ملنا چاہیے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ بلوچستان سے کئے گئے وعدے کسی حکومت نے پورے نہیں کیے۔سابقہ حکمرانوں کی طرح موجودہ حکومت کے وعدے بھی لکیر برآب ہیں۔

وزیراعظم اپنے اعلانات اگلے دن بھول جاتے ہیں۔موجودہ حکومت کی اب تک کی کارکردگی صفر ہے۔صوبائی حکومت75ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز میں سے35ارب خرچ ہی نہیں کرسکی۔وسائل کی کمی اور فنڈز نہ ہونے کا گلہ کرنے والے ان وسائل کو بھی کام میں نہیں لاسکے جو ان کے پاس موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کرپشن کی رپورٹیں آئے دن عالمی میڈیا کی زینت بنتی رہتی ہیں۔ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی ایک رپورٹ کے مطابق صرف محکمہ ورکس میں 65فیصد کرپشن ہے۔

جب ایک سڑک کی تعمیر پر سو میں سے صرف تیس روپے خرچ ہونگے تو وہ تیسرے ماہ ہی ٹھوٹ پھوٹ جائے گی،اسی لیے پورے صوبے میں ویرانی اور بد حالی نے ڈیرے جمارکھے ہیں۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی کے راستے میں کوئی باہر کاہاتھ نہیں، اندر کے لوگ ہی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔یہ وہی مخصوص ٹولہ ہے جو نسل در نسل اقتدار کے ایوانوں پر مسلط چلاآرہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان ملک کا سب سے بڑا صوبہ ہے جس میں زراعت کے لیے وسیع رقبہ ہے

پورے ملک کی طرح بلوچستان میں بھی61فیصد سے زیادہ زمین بنجر پڑی ہے۔بجلی کھاد،بیج اور زرعی اوویات مہنگی ہونے کی وجہ سے کاشتکار اور کسا ن سخت پریشانی کا شکار ہیں اورحکومت انہیں ریلیف دینے کی بجائے ان کا گلا دبا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک پر مسلط کی گئی حکومت سب سے زیادہ نااہل اور نالائق ہے اور اب اس حکومت کو مسلط کرنے والوں کو بھی احساس ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یہ نظام کی تبدیلی کی طرف توجہ نہیں دیتے،ہمیشہ چہروں کی تبدیلی پر اکتفا کرتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ حقیقی تبدیلی صرف جماعت اسلامی لاسکتی ہے۔ جماعت اسلامی ملک کی سب سے منظم اور جمہوری جماعت ہے جس کے پاس عوام کی خدمت کا جذبہ رکھنے والی دیانتدار قیادت موجود ہے۔مشرقی وسطیٰ کی صورتحال کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ امریکہ عالم اسلام پر جنگ مسلط کرنا چاہتا ہے۔لیکن یہ جنگ کسی ایک علاقے یا خطے تک محدود نہیں رہے گی۔یہ جنگ پوری دنیا میں پھیل سکتی ہے۔دنیا میں امن قائم رکھنا خاص طور پراسلامی دنیا کو جنگ کی آگ کے شعلوں سے بچانا ہماری ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان جنگوں کے پیچھے امریکہ اور مغرب کا وہ شاطر دماغ ہے جو اپنے اسلحے کے کارخانے چلانے کے لیے انسانوں کو لوہے اور بارود کا ایندھن بنانا چاہتا ہے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ قاضی حسین احمدؒ اتحاد عالم اسلامی کے سب سے بڑے داعی تھے۔قاضی حسین احمدؒعالم اسلام کی ایک محترم اور معتبر شخصیت تھے۔قاضی حسین احمدؒ کی ملک و قوم اور امت مسلمہ کیلئے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔قاضی حسین احمدؒ نے ہمیشہ پسے ہوئے مظلوم طبقے کے لیے آواز اٹھائی۔جماعت اسلامی کے کارکنان قاضی حسین احمد ؒ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ملک وقوم کی خدمت کریں۔قاضی حسین احمدؒایک انقلابی راہنما اور بیدار مغز قیادت تھی۔قومی و عالمی تاریخ میں قاضی حسین احمدؒہمیشہ زندہ رہیں گے۔کشمیر کی آزادی کے لیے قاضی حسین احمدؒکی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔آج قاضی حسین احمدؒ کی شدت سے کمی محسوس ہورہی ہیے۔

موضوعات:



کالم



صدقہ


وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…