اسلام آباد(آن لائن) سینٹ میں آئین میں ترمیم کی تحریک نے بھونچال برپا کردیا قیام پاکستان سے لیکر اب تک کی جانیوالی آئین میں ترامیم کو جانچنے کے لیے تحریک پر اپوزیشن سیخ پا ہو گئی اور اس کوآٹھارویں ترمیم پر ڈائریکٹ حملہ قرار دیتے ہوئے تحریک واپس لینے کا مطالبہ کر دہا ہے۔چار سپریم کورٹ تمام زبانوں کو سرکاری زبانیں تسلیم کرنے کا بھی مطالبہ کر دیا گیا۔ایک جانب آرمی چیف کی سروس مدت نے ملک میں آگ لگائی ہوئی ہے اوپر سے اس ترمیم کو چھیڑ کر ملک میں افراتفری نہ برپا کی جائے
سینٹرز کا مطالبہ،گزشتہ روز سینٹ اجلاس میں بیرسٹر محمد علی سیف نے تحریک پیش کی جس میں کہا گیا کہ قیام پاکستان سے لیکر اب تک 27ترامیم کی گئیں ہیں اور ان تمام پر بحث کروا کر جہاں ضروری ہو ان ترامیم میں مزید ترمیم کی جائے اس پر پر سینٹر سسی پلیجو نے کہا کہ ہمیں اتفاق ہے کہ اس کے حوالے سے ایوان کی رائے لی جائے کیونکہ یہ قران کا صحیفہ تو نہیں جس میں تبدیلی نہ کی جا سکے یہ وقت کے ساتھ ساتھ بدلتا ہے اور اس میں ترامیم ہوئی ہیں۔پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ پارلیمنٹ کو اہمیت دی اور ایک طاقت بنانے کے لیے اقدامات کیے اور اٹھارویں ترمیم کی وساطت سے کسی حد تک خدشات دور کرنے کی کوشش کی گئی اور یہ معلوم ہے کہ اس ترمیم سے بہت سے لوگوں کو ناگوار گزرتی ہے اور وہ اپنے مقاصد پورا کرنے چاہتے ہیں اور ہماری خواہش ہے اللہ پاک پاکستان کو ترقی دے اور دفاع مزید سے مزید تر مضبوط تر ہو لیکن وفاق کو ایسی تجویز سے گریز کرنا چاہیے جس سے صوبوں کی دل آزاری ہو،سینٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ آٹھارویں ترمیم میں تمام جماعتوں نے حصہ لیا اور میری ذاتی رائے ہے کہ آٹھارویں ترمیم ہر من و عن عمل نہیں ہو رہا ترمیم میں چار وفاق باقی صوبوں کی وزارتیں ہونی چاہیئں مگر نام تبدیل کر کے وزارتیں بنا دی گئیں جوکہ نہیں ہونا چاہیے اور نیزجس پر اتفاق نہیں ہوا تھا اس میں ترمیم ہونی چاہیے حکومت اتفاق سے چلنا چاہتی ہے تو بسم اللہ اور سب سے پہلے سینٹ کے اختیارات ہونے چاہیئں علاوہ ازیں ملک کی سب زبانوں کو سرکاری زبان کا درجہ دیا جایے
اور بھارت میں تمام زبانوں کوسرکاری زبان مانا گیا ہے سیکنڈ سینٹ الیکشن ڈائریکٹ انتخابات سے ہوں تاکہ دھاندلی نہ ہو سپریم۔کورٹ چار ہوں ہر صوبہ کی الگ ہونی چاہیے،سینٹر فیصل جاوید نے کہا کہ یم عوام کے نمائندے ہیں اور ہمارا کام بھی عوامی ہونا چاہییاور کوئی قومی مسلہ ہو تو کمیٹی کو بھیجتے ہیں مگر شومی قسمت وہاں غیر ضروری لٹکایا جاتا ہے اور تاخیر کر کے ہم وقت کا ضیاع کرتے ہیں دوسری جانب جہاں حکومت غلط کام۔ہو وہاں اپوزیشن ہمارا محاسبہ کرے مگر جو درست ہو اس پر تو حمایت ہونی چاہیے مثال کے طور پر زینب الرٹ بل کئی ماہ سے کمیٹی میں پڑا ہے
اس پر تل برابر بھی پیش رفت نہیں ہوئی۔انہوں نے مزید کہاکہ اب سندھ میں گیس کا ایشو ہے وہاں وفاق کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں مگر حکومت سندھ اونر شپ نہیں لیتے اس پر سینٹر سسی نے شور شرابا کیا اور بار بار چئیرمین نے درجنوں بار بی بی بی بی کہ کر چپ کرانے کی کوشش کی۔سینٹر فیصل نے مزیدکہا کہ جو بھی صوبوں کے پاس ہیں انکی اوونر شپ تو لیں۔سینٹر سیمی ایزدی نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم میں بہت کام ہوا لیکن ترمیم کی بات ہو رہی ہے اور پوری دنیا میں ایجوکیشن اور ہیلتھ کی ایک پالیسی ہوتی ہے مگر یہاں چار صوبے ہیں. اور چار پالیسیاں چل رہی ہیں۔سینٹر ڈاکٹر سکندر میندرو نے کہا کہ جو تحریک پیش کی ہے کہ قیام۔
پاکستان سے لیکر اب تک کی جانیوالی ترامیم میں ترمیم کی جائے اور ہمیں خدشہ ہے کہ اسکی آڑ میں اٹھارویں ترمیم پر قد غن لگائی جائے گی اور اس تحریک کو ختم کیا جائے۔سینٹر کبیر شاہی نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہاا ٹھارویں ترمیم کسی سے ہضم نہیں ہو رہی ہے اوردوسری جانب آئین میں دیگر ممالک میں ترامیم ہوتی ہیں لیکن عوام کی مرضی کے مطابق ہوتا ہے لیکن یہاں ایسا ممکن نہیں اور جو آٹھارویں ترمیم سب کو پسند ہے صرف اسلام آباد کو نہیں ہیجو داخلہ خارجہ دفاع وفاق کو دیدیں باقی صوبوں کو دیدیے جائیں۔سینٹر طاہر بزنجو نے کہا کہ سانپ کا ڈسا لسی سے بھی ڈرتا ہے اور یہ حقیقت ہے کہ اٹھارویں ترمیم کچھ لوگوں کو پسند نہیں اور میرے نزدیک وسائل کی منصفانہ تقسیم ناگزیر ہے.
اور اس ترمیم کو نہ چھیڑا جائے بصورت دیگر ملک میں بہت گھمبیر حالات ہو جانے کا خدشہ ہے۔سینٹر محمد اکرم نے کہا کہ وفاق چار صوبوں پر مشتمل ہے اور موجودہ حکومت دھاندلی زدہ ہے اور اسٹبلشمنٹ کی ہیداوار ہے اس کو نہ چھیڑا جائے۔سینٹر غوث نیازی نے کہا کہ تحریک پیش کرنے سے قبل بتا دیا جائے تاکہ اس پر بات کی جائے اللہ اللہ کر کے اٹھارویں ترمیم پاس ہوئی تو پھر اس کو نہ چھیٹرا جائے اور ہم پہلے بہت ساری مشکلات میں گھرا ہے اس کی مشکلات میں اضافہ نہ کیا جائے۔سینٹر حاصل بزنجو نے کہا کہ اگر کسی کو کسی بل پر اعتراض ہے تو وہ پیش کرے اور اس بات کی سمجھ نہیں آتی کہ ستائیس ترامیم اب تک ہو چکی ہیں کہ ان پر بحث کی جائے کیا یہ سب غلط ہیں آرمی چیف کو تین سال کے لیے ہونا چاہیے یا نہیں پورے ملک کو آگ لگی ہے اور ہلاوے کھا رہا ہے اٹھارویں ترامیم میں تمام جماعتیں موجود تھیں اور انہوں نے اس کو پاس کیا اور موشن واپس لیا جائے۔
بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر میر حاصل بزنجو نے کہا کہ ملک میں آرمی چیف کی مدت ملازمت پر پورے ملک میں آگ لگی ہوئی ہے اور پورا ملک ہلاوے کھا رہا ہے اوپر سے آٹھارویں ترمیم کا یشو چھیڑ کر ملک میں افراتفری نہ پھیلائی جائے،انہوں نے کہا کہ بیرسٹر سیف اس تحریک کو واپس لے کر ملک و قوم پر احسان کریں۔سینٹر میاں عتیق شیخ نے سینٹ میں تحریک پیش کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ پاک بھارت کے مابین تجارتی معائدوں کی حثیت پر بات کی جائے کیونکہ ہمارے فارما سیوٹیکل کے میٹریل کو درامد ہونی چاہیں جس پر سینٹر نعمان وزیر نے کہا کہ اب یہ دیکھا گیا ہے کہ کسی ملک کی چیز کسی دوسرے ملک جاکر ری پیکنگ ہو کر آ رہی ہے اس پر کمیٹی کو یہ معاملہ بھیجا جائے تاکہ اس کو ری وزٹ کیا جا سکے۔اس ایک اور سینٹر نے کہا کہ ہیلتھ میٹریل پر ڈیوٹی نہ لگائی جائیاس پر وفاقی وزیر کامرس عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے پابندیاں ہٹائی جائیں اور اس کے پیش نظر اب بہت سارا سامان بھارت سے آ رہا ہے اور میں یقین دلاتا ہوں کہ ہیلتھ کے حوالہ سے کوئی رکاوٹ نہ ہو۔