بہاول پور(آن لائن)چولستان میں 14 ہزار 400 کنال زمین کی الاٹمنٹ، نیب نے چولستان ترقیاتی ادارہ بہاولپور سے سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف، سابق وفاقی وزیر بلیغ الرحمن سمیت دیگر افراد کے خلاف انکوائری کے لیے ریکارڈ مانگ لیا۔ چولستان ترقیاتی ادارہ بہاولپور نے کالونیز آفیسر کو نیب کے لیے فوکل پرسن مقرر کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق چولستان میں زمینوں کی مبینہ بوگس الاٹمنٹ کے حوالے سے نیب کی جانب سے سابق وزیراعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف، سابق وفاقی وزیر وزیر میاں بلیغ الرحمن اور سابق سیکرٹری جنرل بھاولپور ہائیکورٹ بار عمر محمود ایڈوکیٹ سمیت دیگر افراد کے خلاف انکوائری شروع کی گئی ہے۔ زمینوں کی الاٹمنٹ کے ریکارڈ کے لیے نیب کی جانب سے چولستان ترقیاتی ادارہ بہاولپور کو ریکارڈ کی فراہمی اور ریکارڈ کے لئے فوکل پرسن مقرر کرنے کا خط لکھا گیا جس کے جواب میں چولستان ترقیاتی ادارہ بہاولپور نے کالونیز آفیسر ون جام محمد اسلم کو فوکل پرسن مقرر کیا ہے جو ریکارڈ سمیت نیب کے افسر کے پاس ملتان میں پیش ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق 1975 میں ڈیڑھ لاکھ ایکڑ سے زائد رقبے پر نیشنل پارک لال سونہارا قائم کیا گیا۔ نیشنل پارک کے قائم ہونے سے متاثر ہونے والے 238 خاندانوں کو کو زمین الاٹ کرنے کا کا فیصلہ کیا گیا۔اس وقت کے وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے بطور وزیر اعلی 26 مئی 2012 کو ایک نوٹیفکیشن جاری کیا جس کے تحت 144 لوگوں کو 12ایکڑ فی کس کے حساب سے زمین الاٹ کی گئی. ذرائع کے مطابق زمین لینے والوں میں زیادہ تر بوگس نام شامل تھے۔ ذرائع کے مطابق نیشنل پارک لال سونہارا بننے کے بعد پیدا ہونے والے لوگوں کو بھی زمینیں الاٹ کی گئی گی جس کے اوپر نیب نے ریگولر انکوائری شروع کی۔ چولستان ترقیاتی ادارہ بہاولپور کی جانب سے کالونیز آفیسر سر تمام متعلقہ ریکارڈ سمیت نیب ملتان میں پیش ہو نگے۔