اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ایبٹ آباد میں سکول انتظامیہ نے تقریب کے موقع پر اسرائیلی پرچم لہرا دیا جس پر نیا تنازعہ کھڑاہوگیا، یہ تقریب انتظامیہ سے اجازت لیے بغیر منعقد کی گئی تھی ۔ روزنامہ امت کے مطابق ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد نے کہا ضلعی انتظامیہ نےماڈرن پبلک سکول اینڈ کالج ایبٹ آباد میں امریکن ماڈل کانفرنس منعقد کروانے کی کوئی اجازت نہیں دی تھی۔
سوشل میڈیا کے ذریعے پتہ چلا سکول میں ایک فنکشن کی تیاری کے لئے دوسرے ممالک کے جھنڈوں کے ساتھ اسرائیل کا پرچم بھی لہرایا گیا تھا، پولیس سے کہا گیا کہ وہ واقعہ کی انکوائری کر کے رپورٹ پیش کرے۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ کئی دنوں سے سوشل میڈیا پر ایبٹ آباد کے ایک نجی سکول ماڈرن پبلک سکول اینڈ کالج ایبٹ آباد کے حوالے سے الزامات عائد کئے جارہے ہیں کہ وہاں پر اسرائیل کا پرچم لہرایا گیا۔ اس پر اسد جاوید خان نے پولیس تھانہ میر پور کو ایک درخواست بھی دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ماڈل یونائیٹڈ نیشن (اے ایم یو این) نامی تنظیم یونائیٹڈ نیشن کے نام پر نوجوانوں کو گمراہ کررہی ہے۔ اس سلسلے میں ایک فنکشن کے دوران دیگر ممالک کے پرچموں کے ساتھ اسرائیل کا پرچم بھی لہرایا گیا تھا۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس وقت ایبٹ آباد کے شہریوں میں سخت غم و غصہ ہے۔ تنظیم اور فنکشن کروانے والوں کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا جائے۔سوشل میڈیا پر بھرپور احتجاج کے بعد ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد نے واقعہ کا نوٹس لینے کا اعلان کیا ۔دوسری جانب تنظیم کی جانب سے ایک اعلامیہ سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کا پرچم لہرانے کا واقعہ ایک غلطی ہے جو کہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کچھ لوگ اس کو منفی رنگ دے رہے ہیں اس میں ان کے اپنے ملکی اور بین الاقوامی مقاصد ہیں جبکہ یہ پروگرام صرف ایک مثبت پروگرام تھا جو کہ یونائیٹڈ نیشن کے ماڈل پر تھا جس میں مختلف ممالک کے پرچم لگا کر ان کے وفود ترتیب دے کر بحث مباحثہ کرنا تھا جس کا مقصد پاکستان کے نوجوان کو مثبت سرگرمیوں کی طرف راغب کرنا تھا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ واقعہ کی تفتیش جاری ہے جس کے بعد مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا جائیگا۔