اسلام آباد (این این آئی) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی جنرل سیکرٹری وسنیٹر مولانا عبدالغفورحیدری نے جمعیت علماء اسلام ضلع رحیم یارخان کے جنرل سیکرٹری مفتی نعمان حسن لدھیانوی اورمیاں خالد عزیزودیگر رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کے آزاد ی مارچ سے حکومت کی بنیادیں ہل گئی ہیں وزیر اعظم دماغی توازن کھوبیٹھے ہیں،حکومتی وزراء بوکھلاہٹ کا شکار ہیں جب کوئی بات نا بن رہی ہو گالم گلوچ کرتے رہتے ہیں،
وزیر اعظم کا حالیہ دورہ سعودی عرب سعودی حکومت سے بھیک مانگنے کے لئے ہے،کیونکہ دیوالیہ پن کا شکار ہو رہی ہے اس لئے وزیر اعظم بیرونی قرضوں پر انحصارکر رہے ہیں اس وقت حکومت کے پاس نہ تو ئی ویژن ہے اورنہ ہی کوئی نصب العین ہے حکومت نے ابھی تک عوام سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے اورنوجوانوں کو ایک لاکھ نو کریاں اور50لاکھ گھر دینے کے وعدوں سے پسپائی اختیارکی ہوئی ہے نوجوانوں کو نوکریاں دینے کی بجائے کئی محکمیں ختم کئے جارہے ہیں،وکلا ء اورڈکٹرو ں کا جو تصادم ہوا ہے،قصورجس کا بھی ہے یہ تصادم کیوں ہواکیوں نہیں روکا گیا اوپر سے نیچے تک صلاحیت کا فقدان ہے جب تک کوئی مسئلہ ناسور بن جائے اس وقت تک کوئی نوٹس نہیں لیا جاتا،وزیر اعظم نے یہ کہا تھا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانے سے پہلے خود کشی کر لوں گا اب قرضوں پر قرضے لے رہے ہیں ڈالر کو 60روپے تک لے جانے کا کہا تھا لیکن اب ڈالر ایک سو ساٹھ روپے کا ہو گیا ہے اب ملکی معاشی صورتحال انتہائی خراب ہے سرمایہ کار بھاگ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ عوام مایوسی کا شکا رنہ ہوں جلد قوم کو خوش خبری ملنے والی ہے اوراس نااہل حکومت سے جلد نجات ملنے والی ہے،ہماری حکومت کے خلاف تحریک ختم نہیں ہوئی بلکہ جاری ہے اورہماری یہ تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک موجودہ حکمران ہٹا نہیں دیئے جاتے،وزیر اعظم پاکستان نے پچھلے دنوں شان رسالت میں نازیبا الفاظ کہے اس کی ہم بھرپورمذمت کرتے ہیں۔