اسلام آباد (این این آئی) سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے جس کے ساتھ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اضافی نوٹ بھی تحریر کیا ہے۔چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اضافی نوٹ میں لکھا ہے کہ وہ ساتھی جج سید منصورعلی شاہ کے فیصلے سے مکمل اتفاق کرتے ہیں۔چیف جسٹس آف پاکستان نے اپنے اضافی نوٹ میں لکھا ہے کہ مخصوص تاریخ کے تناظر میں آرمی چیف کاعہدہ کسی بھی عہدے سے زیادہ طاقتور ہے، آرمی چیف کا عہدہ لامحدود اختیار اور حیثیت
کا حامل ہوتا ہے، غیر متعین صوابدید خطرناک ہوتی ہے۔چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ آرمی چیف کے عہدے میں توسیع، دوبارہ تقرری کی شرائط و ضوابط کاکسی قانون میں ذکر نا ہونا تعجب انگیز تھا، آئین کے تحت صدر کے مسلح افواج سے متعلق اختیارات قانون سے مشروط ہیں۔اپنے اضافی نوٹ میں چیف جسٹس نے لکھا ہے کہ آرمی چیف کے عہدے کا اہم پہلو کسی قانون کے دائرے میں نا آنا آئین کی بنیادی روح کے منافی ہے، پارلیمنٹ کی آرمی چیف کے عہدے سے متعلق قانون سازی غلطیوں کی تصحیح میں مددگار ہو گی۔