لاہور (آن لائن) سانحہ پی آئی سی سے متعلق درج کی جانے والی ایف آئی آر اور سانحہ سے متعلق تیار کی جانے والی ڈی آئی جی کی تحقیقاتی رپورٹ میں واضح تضاد سامنے آگیا جس کے بعد سانحہ کے حوالے سے لاہور پولیس کی کارکردگی اور دعوے مشکوک ہو کے رہ گئے ہیں بتایا گیا ہے کہ تھانہ شادمان پولیس نے سانحہ پی آئی سی کے خلاف جو دو ایف آئی آر درج کی ہیں ان میں سانحہ کی وجہ سے ہسپتال میں زیر علاج تین مریضوں کی موت کا اندراج کیا
گیا ہے جبکہ ڈی آئی جی نے اپنی رپورٹ میں گلشن بی بی نامی ایک خاتون کی موت قرار دیا ہے۔ رپورٹ میں وکلاء کے اجلاس سے لیکر پی آئی سی پہنچنے تک کے وقت میں بھی تضاد سامنے آگیا ہے۔ جبکہ مشتعل وکلاء کی جانب سے ہسپتال میں توڑ پھوڑ اور ہلڑ بازی کے حوالے سے بھی تضاد پایا جا رہا ہے۔ ڈی آئی جی رپورٹ میں 68 وکلاء کی گرفتاری ظاہر کی گئی ہے۔ جبکہ ایف آئی آر میں نامزد وکلاء سمیت کئی نامعلوم وکلاء پر الزام عائد کیا گیا ہے۔