ایف بی آر کا شناختی کارڈ موقف اٹل ہے، تاجروں تنظیموں نے شناختی کارڈ کی شرط قبول کر لی،چیئرمین ایف بی آر کا دعویٰ

13  دسمبر‬‮  2019

اسلام آباد(آن لائن) ایف بی آر کا شناختی کارڈ موقف اٹل ہے کچھ تاجر تنظیمیں بھی اتفاق رکھتی ہیں چئیرمین ایف بی آر کا سینیٹ قائمہ کمیٹی میں انکشاف، پچاس ہزار کی خریداری پر شناختی کارڈ دکھانا ضروری ہوگا،تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس چئیرمین کمیٹی سینیٹر فاروق حامد نائیک کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا

اجلاس میں فیڈرل بورڈ آف ریوینیو کے چئیرمین شبر زیدی نے کہا ہے کہ تاجروں تنظیموں نے شناختی کارڈ کی شرط قبول کر لی ہے،اس موقع پر شبر زیدی نے مزید کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے چھوٹے تاجروں اور دکانداروں کے لیے فکسڈ ٹیکس اسکیم تیارکر لی ہے جس کے مطابق چھوٹے تاجروں پر دس کروڑ روپے ٹرن اوور کر 0.5 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ اسکیم کو جلد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا ہے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا ہے کہ تاجروں اور ایف بی آر کے درمیان طے پانیوالے معاہدے کے تحت 50 ہزار روپے کی خریداری پر شناختی کارڈ کی شرط برقرار رہے گی، 30 جنوری کے بعد شناختی کارڈ کی شرط کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ہم نے تاجروں کے مطالبات تسلیم کیے ہیں چھوٹے تاجروں کی رجسٹریشن، تنازعات اور بڑے ریٹیلیرز کی رجسٹریشن کے لیے مارکیٹ کمیٹیاں قائم کی جارہی ہیں۔اجلاس میں کمیٹی کو ٹیکس کولیکشن کے حوالے سے بنائی گئی ایپلیکشن کے فیچرز پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس ایپلیکشن سے عوام کو برا راست فائدہ پہنچے گا اس جدید ایپ کو اس وقت تک تین لاکھ سے زائد لوگوں اس ایپلیکشن پر اپنی رجسٹریشن کروا چکے ہیں،دوسری جانب سینیٹر مشاہداللہ خان کا کہنا تھا کہ اس ملک میں شناختی کارڈ کا غلط استعمال ہورہا ہے شناختی کارڈ مرد کا ہو یا خاتون کا کسی سینہیں مانگنا چاہیئے۔ سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں شناختی کارڈ دکھانا نا مناسب سمجھا جاتا ہے

شناختی کارڈ کی شرط پانچ لاکھ روپے کی خریداری پر عائد کی جائیانہوں نے مزید کہ پوری دنیا میں کہیں خریداری کی دوران شناختی کارڈ دکھانے کی شرط نہیں تو پاکستان میں کیوں ایسا نظام متعارف کروایا جا رہ ہے جو عوام کے لئے مشکلات برھائے گا،شناختی کارڈ کی شرط سے عام صارفین کو بے حد مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا اس حوالے سے چھوٹے دوکانداروں کو درپیش مشکلات کا ازالہ ضروری ہے وگرنہ چھوٹے دوکان داروں کا کاروبار ختم ہو جائے گا انہوں نے کہا کہ گر یہ اقدام انتہائی ناگزیر ہے تو پچاس ہزار کی شرط کو ختم کر کے پانچ لاکھ تک بڑھا دینا چاہئے اسْ موقع پر چیئرمین کمیٹی سینیٹر فاروق حامد نائیک نے اس اہم نقطہ کی تائید کی۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…