ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

ایف بی آر کا شناختی کارڈ موقف اٹل ہے، تاجروں تنظیموں نے شناختی کارڈ کی شرط قبول کر لی،چیئرمین ایف بی آر کا دعویٰ

datetime 13  دسمبر‬‮  2019 |

اسلام آباد(آن لائن) ایف بی آر کا شناختی کارڈ موقف اٹل ہے کچھ تاجر تنظیمیں بھی اتفاق رکھتی ہیں چئیرمین ایف بی آر کا سینیٹ قائمہ کمیٹی میں انکشاف، پچاس ہزار کی خریداری پر شناختی کارڈ دکھانا ضروری ہوگا،تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس چئیرمین کمیٹی سینیٹر فاروق حامد نائیک کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا

اجلاس میں فیڈرل بورڈ آف ریوینیو کے چئیرمین شبر زیدی نے کہا ہے کہ تاجروں تنظیموں نے شناختی کارڈ کی شرط قبول کر لی ہے،اس موقع پر شبر زیدی نے مزید کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے چھوٹے تاجروں اور دکانداروں کے لیے فکسڈ ٹیکس اسکیم تیارکر لی ہے جس کے مطابق چھوٹے تاجروں پر دس کروڑ روپے ٹرن اوور کر 0.5 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ اسکیم کو جلد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا ہے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا ہے کہ تاجروں اور ایف بی آر کے درمیان طے پانیوالے معاہدے کے تحت 50 ہزار روپے کی خریداری پر شناختی کارڈ کی شرط برقرار رہے گی، 30 جنوری کے بعد شناختی کارڈ کی شرط کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ہم نے تاجروں کے مطالبات تسلیم کیے ہیں چھوٹے تاجروں کی رجسٹریشن، تنازعات اور بڑے ریٹیلیرز کی رجسٹریشن کے لیے مارکیٹ کمیٹیاں قائم کی جارہی ہیں۔اجلاس میں کمیٹی کو ٹیکس کولیکشن کے حوالے سے بنائی گئی ایپلیکشن کے فیچرز پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس ایپلیکشن سے عوام کو برا راست فائدہ پہنچے گا اس جدید ایپ کو اس وقت تک تین لاکھ سے زائد لوگوں اس ایپلیکشن پر اپنی رجسٹریشن کروا چکے ہیں،دوسری جانب سینیٹر مشاہداللہ خان کا کہنا تھا کہ اس ملک میں شناختی کارڈ کا غلط استعمال ہورہا ہے شناختی کارڈ مرد کا ہو یا خاتون کا کسی سینہیں مانگنا چاہیئے۔ سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں شناختی کارڈ دکھانا نا مناسب سمجھا جاتا ہے

شناختی کارڈ کی شرط پانچ لاکھ روپے کی خریداری پر عائد کی جائیانہوں نے مزید کہ پوری دنیا میں کہیں خریداری کی دوران شناختی کارڈ دکھانے کی شرط نہیں تو پاکستان میں کیوں ایسا نظام متعارف کروایا جا رہ ہے جو عوام کے لئے مشکلات برھائے گا،شناختی کارڈ کی شرط سے عام صارفین کو بے حد مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا اس حوالے سے چھوٹے دوکانداروں کو درپیش مشکلات کا ازالہ ضروری ہے وگرنہ چھوٹے دوکان داروں کا کاروبار ختم ہو جائے گا انہوں نے کہا کہ گر یہ اقدام انتہائی ناگزیر ہے تو پچاس ہزار کی شرط کو ختم کر کے پانچ لاکھ تک بڑھا دینا چاہئے اسْ موقع پر چیئرمین کمیٹی سینیٹر فاروق حامد نائیک نے اس اہم نقطہ کی تائید کی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…