اسلام آباد(آن لائن)پاکستان نے ا یف اے ٹی ایف (FATF) کی جانب سے دی گئی شرائط پر عمل درآمد کے لیے بنکوں کے خلاف ایکشن سخت کر دیا ہے اور اس حوالے سے رواں مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ کے دوران سٹیٹ بنک کے قوانین پر عملدرامد نہ کرنے پر ایک ارب سے زائد جرمانے عائد کر دئیے نومبر میں سٹیٹ بنک آف پاکستان نے قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر 10 بنکوں کو 19کروڑ 26 لاکھ روپے کا جرمانہ کر دیا دستاویزات کے مطابق بینکوں پر جرمانے اسٹیٹ بنک نے قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر کیا ہے جبکہ اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو 19 کروڑ 26 لاکھ روپے
کا جرمانہ کیا ہے یہ جرمانہ مرکزی بینک نے نومبر کے کے مہنے میں کیے ان بینکوں میں الائیڈ بینک،ایم سی بی،بینک آف پنجاب،اور حبیب بینک شامل ہیں بینکوں پر جرمانہ اسٹیٹ بینک کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر کیا گیا ہے دستاویزات کیمطابق بننکس کسٹم ڈیوجیلنس اور صارفین کی معلومات کے قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے جس پر مرکزی بینک نے جولائی 2019 سے بینکوں پر عائد جرمانے کی تفصیلات شایع کرنا شروع کی ہیں جولائی سے نومبر تک مجموعی طور پر 1ارب 30 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا جاچکا ہے۔