کوئٹہ(آن لائن) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ آرمی ایکٹ میں ترمیم کے وقت معلوم نہیں حکومت میں ہونگے یا نہیں، مطالبات نہ مانے گئے تو حکومت سے الگ ہوجائیں گے بلوچستان حکومت کے معاملے پر بی این پی اورجمعیت علماء اسلام کی وہ پوزیشن نہیں ہے مگر گھر کی چراغ کو ہمیشہ گھر سے آگ لگی ہوتی ہے عنقریب آگ لگ جائے گی اور پھر ہم بھی یہی آگ سے روٹی پکائیں گے
ان خیالات کااظہارنہوں نے ایک نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ وفاقی حکومت کا رویہ اتحادیوں کے ساتھ ٹھیک نہیں ہے ہمیشہ مشکل وقت میں اتحادیوں کو یاد کرتے ہیں جب حکومت مشکل سے نکل جاتی ہے تو پھر اتحادیوں کی کوئی پرواہ نہیں کرتے حکومت سے ہم مطمئن ہیں نہ ہماری پارٹی اور نہ ہی ہمارے کارکن کیونکہ حکومت کا رویہ انتہائی غیر جمہوری ہے ہمیشہ اپنے مفادات کیلئے اتحادیوں کو استعمال کیاگیا انہوں نے کہا کہ مطالبات نہ مانے گئے تو بلوچستان نیشنل پارٹی حکومت سے الگ ہوگی کیونکہ لاپتہ افراد سمیت دیگر معاملات پر حکومت نے پانچ فیصد تک کام نہیں کیا ہے سیاسی مسئلے الگ بات ہیں لیکن لاپتہ افراد کی معاملے پر پانچ فیصد بھی عملدرآمد نہیں ہوا پی ایس ڈی پی میں رقم مختص کی گئی مگر سست روی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے ایک فائل کو نکلتے نکلتے کئی مہینے لگ جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ آرمی ایکٹ میں ترمیم کے وقت معلوم نہیں کہ حکومت میں ہونگے یا نہیں جب تک وفاقی حکومت نے پہلے قرضے نہیں دیئے ہیں تو نیا قرضہ کیسے دیں گے انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت کے معاملے پر بی این پی اورجمعیت علماء اسلام کی وہ پوزیشن نہیں ہے مگر گھر کی چراغ کو ہمیشہ گھر سے آگ لگی ہوتی ہے عنقریب آگ لگ جائے گی اور پھر ہم بھی یہی آگ سے روٹی پکائیں گے انہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی اصولوں پر سیاست نہیں کرینگے۔