لاہور(این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے شریف فیملی کی ملکیتی چوہدری شوگر مل کاکاٹا گیا بجلی کا میٹر بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر لیسکو اور وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔ لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے چوہدری شوگر مل کے وکیل مصطفی کمال کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ بجلی مہنگی ہونے سے سے صنعتوں کے بل بہت زیادہ کر دئیے گئے ہیں، حکومت کی جانب سے ایک تو بل زیادہ بھیجے گئے ہیں جبکہ بل جمع کرانے کے لئے صرف دو روز کا وقت دیا گیا۔قانون کے مطابق کم از کم 7 دن کا وقت دینا ضروری ہوتا ہے،۔ حکومت کی جانب سے بل 26 نومبر کو بھیجا گیا جس میں آخری تاریخ 28 نومبر تھی۔شوگر ملز کی پروڈکشن کا انحصار بجلی پر ہے، بجلی کا بل بڑھنے سے پروڈکشن کے اخراجات بھی بڑھ جاتے ہیں۔نیپرا کی جانب سے کوارٹر ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بقایات کی وصولی ملز کی بندش کا باعث بن سکتی ہے،۔سکو کی جانب سے اضافی بلوں کی وصولی آئین کے آرٹیکل 2اے، 4، 5، 6، 9، 14، 15، 18 اور 25 کی خلاف ورزی ہے۔استدعا ہے کہ بجلی بلوں میں کوارٹر ٹیرف ایڈجسٹمنٹ بقایاجات کی وصولی کو غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے اور بل میں بھیجے گئے بقایا جات پر مشتمل بلز کوغیر قانونی قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ بجلی مہنگی ہونے سے سے صنعتوں کے بل بہت زیادہ کر دئیے گئے ہیں، حکومت کی جانب سے ایک تو بل زیادہ بھیجے گئے ہیں جبکہ بل جمع کرانے کے لئے صرف دو روز کا وقت دیا گیا۔قانون کے مطابق کم از کم 7 دن کا وقت دینا ضروری ہوتا ہے