اسلام آباد (نیوز ڈیسک) روس نے پاکستانی معیشت کی بہتری میں مزید کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں ایک 64 رکنی وفدروس کے وزیر برائے صنعت و تجارت کی سربراہی میں چارروزہ دورہ پاکستان کر رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق رشین فیڈریشن کے وزیر برائے تجارت و صنعت ڈینس منٹورو کی سربراہی میں 64 رکنی وفد8 دسمبر سے 11 دسمبر تک جاری رہنے والے انٹر گورنمنٹ کمیشن کے اجلاس میں شرکت کر رہا ہے، دونوں ممالک کے درمیان معیشت، تجارت، سائنسی اور تکنیکی آپریشن پر مذاکرات ہوں گے۔ذرائع اکنامک افیئرز ڈویژن کے مطابق روس قومی ایئرلائن پی آئی کیلئے سخوئی سپر جیٹ 100 مسافر طیاروں کی پیشکش کرے گا اور یہ طیارے خریداری اور لیز پر دستیاب ہوں گے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اطلاعات ہیں کہ ماضی میں روس نے پاکستان اسٹیل ملز کے حوالے سے تین آپشنز کی پیشکش کی تھی جن میں اس کی ریاستی ملکیتی کمپنیاں جی ٹو جی معاہدے کے تحت اس کی تجدید کریں گی اور پھر اسے پاکستان کے حوالے کردیا جائے گا۔روس نے پاکستان اسٹیل ملز کی تعمیر نو میں متعدد بار مدد کی خواہش ظاہر کی ہے تاکہ اسے معاشی طور پر قابل عمل بنایا جائے اور وہ پاکستان کے توانائی شعبے میں کردار ادا کرے۔ روس کوئٹہ سے لے کر تفتان تک ریلوے ٹریک بھی تعمیر کرنا چاہتا ہے۔خیال رہے کہ اس قبل بھی روس نے پاکستانی ترقی میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ پاکستان اسٹیل ملز، او جی ڈی سی ایل، گڈو اور مظفرگڑھ پاور پلانٹس اور مینار پاکستان کی تعمیر بھی روس نے کی تھی۔