بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

 آئین کی حکمرانی کیلئے ہم نے جو قدم اٹھایا تھا وہ اپنی منزل پر پہنچ رہا ہے،مولانا فضل الرحمان پھر متحرک، حکومت کیخلاف دھماکہ خیز اعلان کردیا

datetime 8  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی) جمعیت علماء اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے ایک سال میں سب سے زیادہ قرضے لیے اور پہلے بار ایشیائی ترقیاتی بینک سے ایمرجنسی قرضہ لیا جا رہا ہے۔ اپنی حکومت کے بارے میں کیا جواب دیں گے جو اب ہو رہا ہے؟ اس دور میں مائیں اپنے بچوں کو بیچنے پر مجبور ہو گئی ہیں، نوکریوں کی نوید دے کر نوجوانوں کو بے روزگار کر دیا گیا ہے تاہم اب ہم میدان میں ہیں اور اس تحریک کو مزید آگے بڑھانا ہے۔

جمعیت علمائے اسلام جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پشاور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین کی حکمرانی کے لیے ہم نے جو قدم اٹھایا تھا وہ اپنی منزل پر پہنچ رہا ہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پورے پاکستان کو بی آرٹی بنا دیا گیا ہے یہاں پورے پشاور کو کھنڈر بنا کر بھی جیت گئے اس کو کہتے ہیں دھاندلی اگر کسی اور شہر میں بی آرٹی کھنڈر ہوتا تو عوام ووٹ ہی نہ دیتے۔انہوں نے کہا کہ یہ ملک اور قوم کا پیسہ ضائع کررہے ہیں، بی آر ٹی منصوبے میں ایک کلومیٹر کی لاگت ڈھائی ارب روپے آئی ہے۔ اس حکومت نے ایک سال میں سب سے زیادہ قرضے لیے اور پہلی بار اسٹیٹ بینک ایک ارب روپے سے زائد کے خسارے میں جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلی بار ایشیائی ترقیاتی بینک سے ایمرجنسی کرائسسز قرضہ لیا جا رہا ہے تاہم ان بحرانی قرضوں کا نتیجہ کیا نکلے گا؟ ملک کی خارجہ پالیسی بھی بری طرح سے ناکام ہو چکی ہے۔ اب انہیں پاکستان پر حکومت کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی اپنی حکومت احتساب کمیشن کے شکنجے میں آگئی لیکن وفاق میں آکر انہوں نے پورا احتساب کمیشن ختم کر دیا۔ قوم تحقیقات کا کہتی ہے تو یہ عدالتوں کے پیچھے چھپنے کی کوشش کرتے ہیں۔ حکومت کے اپنے کمیشن کے مطابق گزشتہ 10 سال میں لیے گئے قرضے صحیح اکاؤنٹس میں آئے ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت کہہ رہی ہے پورے ملک میں درخت لگائیں گے لیکن پہلے بتایا جائے ایک ارب درخت کہاں لگائے گئے ہیں؟ 80 کروڑ درختوں کا پیسہ کہاں گیا؟ اس کا حساب لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اپنی حکومت کے بارے میں کیا جواب دیں گے جو اب ہو رہا ہے؟ اس دور میں مائیں اپنے بچوں کو بیچنے پر مجبور ہو گئی ہیں، نوکریوں کی نوید دے کر نوجوانوں کو بے روزگار کر دیا گیا ہے تاہم اب ہم میدان میں ہیں اور اس تحریک کو مزید آگے بڑھانا ہے۔ ہم اس قلعے کو فتح کرنے کے لیے نکلے ہیں، پیچھے ہٹنے کے لیے نہیں۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…