اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے اداروں کے درمیان تصادم چاہنے والوں کو مایوسی ہوی ہو گی۔تفصیلات کے مطابق آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ نے حکومت کو 6 ماہ میں قانون سازی کرنے کا حکم دیتے ہوئے
چیف آف آرمی اسٹاف کی مدت میں 6 ماہ کی مشروط توسیع دیدی۔سپریم کورٹ کے فیصلے پر وزیراعظم عمران خان نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں کہا کہ فیصلے سے ان کو ضرور مایوسی ہوئی ہو گی جو اداروں میں تصادم چاہتے تھے۔وزیراعظم نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ اداروں میں تصادم نہیں ہوا، بیرونی دشمن اور اندرونی مافیاز کو خصوصی مایوسی ہوئی۔اپوزیشن کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ لوٹی ہوئی دولت باہر بھیجنے والے مافیاز اس لوٹ مار کے تحفظ کے لیے ملک کو غیر مستحکم کر رہے ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے اپنے بیان میں بطور ریکارڈ یہ بھی لکھا کہ 23 سال پہلے ہم پہلی سیاسی جماعت تھے جس نے آزاد عدلیہ اور قانون کی حکمرانی کی بات کی۔عمران خان نے بتایا کہ 2007 میں عدلیہ کی تحریک کے دوران تحریک انصاف سب سے آگے تھی اور مجھے جیل بھی جانا پڑا تھا۔وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ مجھے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ پر فخر ہے کہ ہم نے ان جیسا ایک زبردست منصف پیدا کیا۔