چیف جسٹس نے وزیر اعظم کو آئینہ دکھا دیا،پہلی بار کسی وزیر اعظم نے جلسہ عام میں عدالتوں پر تنقید کی،یہ کس بات کی علامت ہے؟تشویشناک دعویٰ کردیاگیا

21  ‬‮نومبر‬‮  2019

اسلام آباد (این این آئی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ چیف جسٹس نے وزیر اعظم کو آئینہ دکھا دیا ہے،نواز شریف کے جانے کا فیصلہ خود حکومت نے کیا مگر اب وہ اس کو اپنے ذمہ نہیں لینا چاہتی۔پہلی بار کسی وزیر اعظم نے جلسہ عام میں عدالتوں پر تنقید کی ہے جو اس بات کی علامت ہے کہ اداروں کے درمیان چپقلش کی ایک نئی صورتحال پید اہوچکی ہے جو نیک شگون نہیں۔

چھری خربوزے پر ہویا خربوزہ چھری پر دونوں صورتوں میں نقصان خربوزے کا ہی ہوگا۔جماعت اسلامی نے ملک و قوم کیلئے ہمیشہ اصولی سیاست کی ہے۔ہم پہلے کبھی سازشی سیاست کاحصہ بنے ہیں نہ آئندہ بنیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نائب امیر جماعت اسلامی و سابق رکن قومی اسمبلی میاں محمد اسلم کے انتخابی حلقہ بنی گالہ اسلام آباد میں معززین علاقہ سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر میاں محمد اسلم بھی موجود تھے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وزیر اعظم کی کھلی تنقید کے بعد صورتحال اس نہج پر پہنچ گئی تھی کہ چیف جسٹس کو خود عدلیہ کی پوزیشن واضح کرنا پڑی۔ میاں محمد نواز شریف کے بیرون ملک جانے کے معاملہ میں چیف جسٹس نے حکومت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے واضح کردیا ہے کہ وزیر اعظم نے خود انہیں باہر بھیجا ہے،اس میں عدالتوں کو مورد الزام نہ ٹھہرایا جائے۔اب حکومت اس کی ذمہ داری قبول کرنے سے بھاگ نہیں سکتی۔انہوں نے کہا کہ موجود ہ اور سابقہ حکمرانوں نے کبھی آئین و قانون کی بالا دستی قبول نہیں کی اور ہمیشہ اپنی ذات کو مقدم سمجھا۔اگر وزیر اعظم ہی عدلیہ کے احترام اور وقار کو ملحوظ خاطر نہیں رکھیں گے تو عام آدمی تک کیا پیغام جائے گا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت احتساب سے راہ فرار اختیار کررہی ہے۔حقیقی احتساب کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ حکمران خود ہیں۔سابق اور موجودہ حکومتوں نے احتساب کے نظام کو چلنے اور مستحکم ہونے کا موقع نہیں دیا۔نیب کو سیاسی مقاصد حاصل کرنے اور مخالفین کو دبانے کا ذریعہ بنانے کی کو شش کی گئی جس کی وجہ سے ایک بااعتما د اور موثر نظام احتساب قائم ہو سکا نہ حکمرانوں نے کبھی خود کو احتساب کیلئے پیش کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا

کہ اگر مہنگائی پر فوری قابو نہ پایا گیا تو عوام زیادہ دیر حکمرانوں کو برداشت نہیں کریں گے۔مہنگائی اور بے روز گاری کے مارے عوام نے گھروں سے نکل کر حکمرانوں کے بنگلوں اور محلوں کا محاصرہ کرلیا توانہیں کہیں پناہ نہیں ملے گی۔ حکمرانوں کیلئے بہتر یہی ہے کہ وہ اٹھنے والے طوفان سے بچنے کیلئے عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کریں۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت سیاسی افراتفری اور انتشار سے نکلنے اور قومی

یکجہتی کو فروغ دینے کیلئے کشمیر کی آزادی پر فوکس کرے۔کشمیر میں کرفیو کو ایک سو دس دن ہو چکے ہیں۔کشمیری مائیں بہنیں اور بیٹیاں پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہیں مگر ہمارے حکمران ایک تقریر کے بعد مسلسل خاموش ہیں۔انہوں نے کہا کہ مودی کشمیر پر اپنے غاصبانہ قبضہ کو مضبوط بنانے کیلئے حریت رہنماؤں کو گرفتار اور ان کی جائیدادوں کو ضبط کررہا ہے۔مندر کھولے اور مساجد و مدارس کو مسمار کیا جارہا ہے۔بھارت سے لاکھوں ہندوؤں کو لا کر کشمیر میں بسایا جارہا ہے لیکن ہمارے حکمران یہ سب کچھ دیکھتے ہوئے بھی چپ سادھے بیٹھے ہیں۔



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…