جمعہ‬‮ ، 18 جولائی‬‮ 2025 

بزدل کھلاڑی راہ فرار اختیار کر رہا ہے،اب ہم ملک بھر میں کیا کرنے والے ہیں؟مولانا فضل الرحمن  نے تحریک کے اگلے مرحلے کا اعلان کردیا

datetime 21  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈیرہ اسماعیل خان (این این آئی)جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے انکشاف کیا ہے کہ تمام عہدوں کی پیشکش ہوئی لیکن ہم نے انہیں حقیر سمجھا،بزدل کھلاڑی راہ فرار اختیار کر رہا ہے،حکمرانو ں کے خلاف تحریک ملک کے بازاروں تک جائے گی، ہر ضلع میں مظاہرے شروع ہوں گے،چیف الیکشن کمشنر ریٹائرمنٹ سے پہلے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ دیں ورنہ ایکسٹینشن دی جائے،

جعلی اکثریت کو ہٹانے کے لیے سیاسی راستہ اختیار کر رہے ہیں، آگے جو بھی ہو گا، ہمارے حق میں ہو گا۔ جمعرات کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ شاہراہوں کی بندش ختم کرنے کا فیصلہ رہبر کمیٹی نے کیا، کارکنوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے ایک ہفتے تک شاہراہیں بند رکھیں۔انہوں نے کہا کہ اب یہ تحریک ملک کے بازاروں تک جائے گی، ہر ضلع میں مظاہرے شروع ہوں گے۔تحریک انصاف کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ ایک سال میں ملک کی معیشت تباہ ہو گئی، اگر ٹماٹر 300 روپے ملتا ہے تو کہتے ہیں کہ 17 روپے کلو ہے، یہ کیا جانیں ملک کا غریب کس کرب سے زندگی گزار رہا ہے۔پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دوسروں کو چور چور کہنے والے خود احتساب سے بھاگ رہے ہیں، فارن فنڈنگ کیس سے 5 سال سے راہ فرار اختیار کیے ہوئے ہیں۔وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے جے یو آئی ف کے سربراہ نے کہاکہ کہتے ہیں میں کھلاڑی ہوں مقابلہ کرنا جانتا ہوں، مگر اکبر ایس بابر کے مقابلے سے بھاگنے کی کوشش ہو رہی ہے، کتنا بزدل کھلاڑی ہے، اپنے اوپر آتی ہے تو راہ فرار اختیار کرتا ہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 5 دسمبر کو چیف الیکشن کمشنر ریٹائرڈ ہو رہے ہیں، امید ہے وہ عہدے سے ریٹائرمنٹ سے پہلے اس کیس کا فیصلہ دیں۔انہوں نے مطالبہ بھی کیا کہ چیف الیکشن کمشنر ریٹائرمنٹ سے پہلے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ دیں ورنہ انہیں ایکسٹینشن دی جائے۔

ایک سوال کے جواب میں سربراہ جے یو آئی نے انکشاف کیا کہ ہمیں تمام عہدوں کی پیشکش ہوئی لیکن ہم نے انھیں حقیر سمجھا۔ایک اور سوال کے جواب میں فضل الرحمان نے کہاکہ عمران خان استعفیٰ دیں یا پھر تین مہینے کے اندر اندر الیکشن کرائے جائیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کہتا ہے ایک مہینے دھرنا رہتا تو میں استعفیٰ دے دیتا، وہ اکیلا اپنی بات کر رہا ہے، میں تو پورے ٹبر کو جانے کا کہہ رہا ہوں۔وزیراعظم کے عدلیہ کے حوالے سے بیان سے

متعلق سوال پر فضل الرحمان نے کہا کہ قوم تو ان کی چول روزانہ سنتی ہے، اب عدالت نے بھی سن لی۔انہوں نے کہا کہ جعلی اکثریت کو ہٹانے کے لیے سیاسی راستہ اختیار کر رہے ہیں، آگے جو بھی ہو گا، ہمارے حق میں ہو گا۔ان کا کہنا تھا اب جس شخص کو عمران خان چور کہے تو یہ اس کی بے گناہی کے لیے کافی ہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہتا ہے میں سب کو جیلوں میں ڈالوں گا، پھر کہتا ہے یہ نیب کر رہا ہے وہ کر رہا ہے، ہر دور میں نئے نئے طریقوں سے لوگوں کو جیلوں میں ڈالا گیا، دعا ہے جنہیں جیلوں میں ڈالا گیا ہے وہ واپس آئیں اور ملک کی خدمت کریں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…