اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ نوازشریف کا علا ج شروع ہو چکا ہے، دعا ہے جلد صحت یاب ہوکر واپس آئیں،خود کومسٹر کلین ثابت کر نے کی کوشش کر نے والے خود بڑی کرپشن کے مرتکب ہورہے ہیں،پی ٹی آئی چھ دسمبر کو چیف الیکشن کمشنر کی مدت ملازمت ختم ہونے کا انتظار کررہی ہے، چاہتے چیف الیکشن کمشنر کی مدت ملازمت میں کیس مکمل ہو، مسلم لیگ (ن)کا کوئی بھی اکاؤنٹ غیراعلانیہ نہیں،
پی ٹی آئی کے ایسے اکاؤنٹ ہیں جو الیکشن کمیشن میں رپورٹ نہیں ہوئے،عمران خان بتائیں حفیظ شیخ اور گونر اسٹیٹ بنک کو کیا آپ پہلے جانتے تھے؟آپ نے ملک کو معاشی خوشحالی کا خواب دیکھایا اور جھوٹ بولا،آپ کے سو دن کے پروگرام کا دعویٰ کہاں ہے؟عوامی عہدے دار کا میڈیا کے سامنے اوپن ٹرائل ہونا چاہیے۔ احسن اقبال نے کہاکہ کشمیر پر حکومت جو ایمرجنسی نافذ کرنا چاہے تھی وہ نظر نہیں آئی،اگر نواز شریف وزیر اعظم ہوتے تو بھارت کو کشمیر پر ایسا اقدام کرنے کی جرات نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو عدالت نے آبرومندانہ اجازت دی اس پر حکومت نے عمل کیا،حکومت نواز شریف کو تضحیک کیساتھ بیرون ملک بھیجنا چاہتی تھی،اپنی سیاست کیلئے شیورٹی بانڈ کی شرط رکھی گئی،عمران خان نواز شریف کو باہر بھجوانے پر مکر کررہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ رانا تنویر کی چیئرمین پی اے سی کے لئے نامزدگی پر سب جماعتوں کا اتفاق رائے ہے۔احسن اقبال نے کہاکہ حکومت کے وزیر 17 روپے کلو ٹماٹر بیچتے رہے،جتنا فرق ٹماٹر کی قیمت میں ہے اتنا ہی فرق حکومت کی معیشت میں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ٹریزی بلز میں ادھار کے پیسہ کو فارن ڈائریکٹ سرمایہ کاری کو دعوی کیا جارہا ہے،مہنگائی میں آگلے 6 ماہ میں مزید اضافہ ہونا ہے،ابھی عوام سے اس حکومت نے مزید تیل نچوڑنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ عمران احمد نیازی آپ 20 سال سے قوم کو الو بنا رہے تھے،عمران صاحب آپ بتائیں اپکی ٹیم کہاں ہے؟
عمران خان بتائیں حفیظ شیخ اور گونر اسٹیٹ بنک کو کیا آپ پہلے جانتے تھے؟آپ نے ملک کو معاشی خوشحالی کا خواب دیکھایا اور جھوٹ بولا،آپ کے سو دن کے پروگرام کا دعویٰ کہاں ہے؟15 ماہ گزر چکے ہیں،عمران صاحب آپکی اکنامک ٹیم کہاں ہے؟۔احسن اقبال نے کہاکہ تحریک انصاف کے 23 بے ناکامی اکاونٹس پکڑے جاچکے ہیں،یہ اربوں روپے کی خوربرد قوم سے چھپائی گئی،یہ ناقابل معافی جرم ہے،عمران خان کو قوم کو اسکا جواب دینا پڑے گا۔ اس طرح احسن اقبال نے یہ بیان دے کر چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کے اس دعوے کی نفی کر دی کہ حکومت نے خود نواز شریف کو باہر بھیجا۔