قابل تجدید ذرائع توانائی میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری، وزیر توانائی عمرایوب نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کا عندیہ دے دیا

20  ‬‮نومبر‬‮  2019

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیرتوانائی عمرایوب خان نے کہا ہے کہ قابل تجدید ذرائع توانائی کی انقلابی پالیسی تیار کی گئی ہے،بجلی ٹیرف میں نمایاں کمی میں مدد ملے گی،نئے منصوبوں کیلئے بولی ہوگی کیپسٹی پیمنٹ نہیں دیں گے،چین اورڈنمارک کی کمپنیاں ونڈ پاورپلانٹس کی مشینری ملک میں تیارکریں گی،(ن)لیگ کے ایل این جی پاور پلانٹس سے 17 روپے فی یونٹ بجلی حاصل ہو رہی ہے،

قابل تجدید توانائی سے 8 روپے فی یونٹ بجلی حاصل ہو گی،مستقبل میں پالیسی سازی میں بند کمروں میں کرنے کی بجائے اوپن ہوگی۔ وہ وزیر اعظم کے معاو ن خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر کے ہمراہ پر یس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔عمر ایوب خان نے کہاکہ قابل تجدید ذرائع توانائی پالیسی کی انقلابی پالیسی تیار کی گئی ہے،اس پالیسی سے مستقبل میں بجلی کی قیمت میں کمی کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہاکہ ن لیگ کے ایل این جی پاور پلانٹس سے 17 روپے فی یونٹ بجلی حاصل ہو رہی ہے،قابل تجدید توانائی سے 8 روپے فی یونٹ بجلی حاصل ہو گی،قابل تجدید توانائی سے 8 ہزار میگا واٹ بجلی 2025 تک پیدا کریں گے،2030 تک زیادہ تر کلین اور گرین انرجی ہوگی۔عمر ایوب نے کہاکہ سستی بجلی سے صنعتی شعبے کو بحال کرنے میں مدد ملے گی،قابل تجدید ذرائع توانائی میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے امکانات ہیں،پہلے 12 منصوبوں میں 70 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ چین اور ڈنمارک کی کمپنیاں پاکستان میں ونڈ پاور پلانٹس کی مشینری بنانے میں دلچسپی رکھتی ہیں،بجلی بلوں میں 229 ارب روپے کی اضافی وصولیاں کی گئی۔ وزیر توانائی نے کہا کہ سستی بجلی پیدا ہونے سے صنعتی سرگرمیوں اور برآمدات کو فروغ حاصل ہوگا،متبادل توانائی کے شعبے میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں۔وزیر توانائی نے کہاکہ سولر کمپنیوں نے پاکستان میں اپنے سولر پینلز پیدا کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے،

گزشتہ سال کے مقابلے میں ریونیو میں 229 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ وزیر توانائی نے کہاکہ چوری اور ایفی شنسی سے 111 ارب روپے کی بچت ہوئی ہے۔ ندیم بابر نے کہاکہ مستقبل میں پالیسی سازی میں بند کمروں میں کرنے کی بجائے اوپن ہوگی۔ معاون خصوصی ندیم بابر نے کہا کہ پالیسی میں اپ فرنٹ ٹیرف ختم کردیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہائیڈل اور متبادل زرائع سے 2030 تک 52 فیصد متبادل توانائی دستیاب ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ بجلی پیداوار کے لئے پچیس سال کی منصوبہ بندی کی ہے،

مشینری کی پیداوار کے حوالے سے اقدامات کو پالیسی میں شامل کیا گیا ہے۔ندیم بابر نے کہا کہ تین عالمی کمپنیوں نے متبادل توانائی میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہش کااظہار کیا ہے،بجلی کی ترسیل کے لئے انٹر کنکشنز پوائنٹس کی نشاندہی کی جائے اور بڈنگ کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ بجلی کی پیداواری لاگت کو مستقبل میں کم کیا جائے گا۔ندیم بابر نے کہا کہ ماضی میں پالیسیاں مرتب کرنے میں مشاورتی عمل محدود تھا۔ عمر ایوب نے کہاکہ مسلم لیگ ن نے 3500 میگاواٹ کے متبادل توانائی کے منصوبے ختم کئے گئے،

سابقہ حکومت ملک میں مہنگی ایل این جی کے منصوبے لانا چاہتی تھی۔وزیر توانائی عمر ایوب نے کہاکہ متبادل توانائی کی یہ پالیسی مشترکہ مفادات کونسل میں لے کر جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان کا وژن ہے کہ توانائی کے شعبے میں انقلاب آنا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ کارکے پر حکومت نے پیسے نہیں دئیے اس پہ خوشخبری دیں گے۔ ندیم بابر نے کہا کہ متبادل توانائی منصوبوں میں کیپسٹی پیمنٹ نہیں دینی پڑے گی۔سیکریٹری بجلی عرفان علی نے کہاکہ بجلی وفاقی حکومت کے دائرہ کار میں آتی ہے تاہم صوبائی حکومتوں سے بھی مشاورت کی گئی ہے،صوبوں کو فیصلہ سازی میں بھی کردار دیا گیا ہے۔ندیم بابر نے کہاکہ 2019 اور 2006 کی پالیسی میں بہت فرق ہے،نئی پالیسی میں مسابقت بڑھانے کیلئے کام کیا گیا ہے۔



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…